Dure-Mansoor - Ash-Sharh : 7
فَاِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْۙ
فَاِذَا : پس جب فَرَغْتَ : آپ فارغ ہوں فَانْصَبْ : محنت کریں
سو آپ جب فارغ ہوجایا کریں تو محنت کیا کیجیے
29۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے کئی طرق سے ابن عباس ؓ سے روایت آیت فاذا فرغت فانصب پس جب آپ فارغ ہوں تو ریاضت کیجیے یعنی جب آپ نماز سے فارغ ہوجائیں تو دعا میں مشغول ہوجائیں اور اللہ تعالیٰ سے مانگیں اور اس کی طرف رغبت کریں۔ 30۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے آیت فاذا فرغت فانصب کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ سے فرمایا : جب تو اپنی نماز سے فارغ ہوجائے اور تشہد پڑھ لیں تو اپنے رب کی طرف متوجہ ہوجائیں۔ اور اس سے اپنی حاجت مانگیں۔ 31۔ ابن ابی الدنیا نے الذکر میں ابن مسعود ؓ سے آیت فاذا فرغت فانصب کے بارے میں روایت کیا کہ جب آپ فارغ ہوجائیں تو دعا میں مشغول ہوجائیں آیت والی ربک فارغب یعنی اپنے رب سے مانگنے میں راغب ہوجائیں۔ 32۔ ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ ابن مسعود ؓ فرماتے تھے کہ جس شخص کو اس کی نماز کے آخر میں کوئی حدث پیش آجائے تو یقینی طور پر اس کی نماز پوری ہوگئی۔ اور یہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے آیت فاذا فرغت فانصب یعنی جب آپ فارغ ہوجائیں رکوع اور سجود سے آیت والی ربک فارغب اور اپنے رب کی طرف دل لگائیں یعنی اپنے رب سے مانگنے میں متوجہ ہوجائیں اور راغب ہوجائیں حالانکہ آپ بیٹھے ہوئے ہیں۔ 33۔ ابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے آیت فاذا فرغت فانصب کے بارے میں روایت کیا کہ جب تو فارغ ہوجائے فرائض سے تو قیام اللیل (یعنی تہجد) میں لگ جائیں۔ 34۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے آیت فاذا فرغت فانصب کے بارے میں روایت کیا کہ جب تو بیٹھ جائے تو پھر دعا میں اللہ سے مانگنے میں محنت کر۔ 35۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر وابن نصر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے آیت فاذا فرغت فانصب کے بارے میں روایت کیا کہ جب آپ اپنے ذاتی معاملات اور اسباب سے فارغ ہوجائیں تو نماز میں مشغول ہوجائیں اور آیت والی ربک فارغب یعنی اپنی ساری رغبت کو اپنے رب کی طرف کرلیں۔ 36۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت فاذا فرغت فانصب سے مراد ہے کہ جب آپ اپنی نماز سے فارغ ہوجائیں تو دعا میں مشغول ہوجائیں۔ 37۔ عبد بن حمید وابن نصر نے ضحاک سے روایت کیا کہ آیت فاذا فرغت یعنی جب آپ فارغ ہوجائیں فرض نماز سے۔ آیت والی ربک فرغب تو اپنے رب سے مانگنے میں اور دعا کرنے میں اپنے رب کی طرف متوجہ اور راغب ہوجائیں۔ 38۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے آیت فاذا فرغت فانصب کے بارے میں روایت کیا کہ ان کو حکم دیا گیا کہ جب آپ نماز سے فارغ ہوجائیں تو اپنے رب کی طرف دعا کرنے میں راغب ہوجائیں اور حسن (رح) نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے آپ کے حکم دیا کہ جب آپ جنگ سے فارگ ہوجائیں تو عبادت میں لگ جائیں۔ 39۔ ابن ابی حاتم نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ آیت فاذا فرغت فانصب سے مراد ہے کہ جب آپ جہاد سے فارغ ہوجائیں۔ تو پھر عبادت اور ریا ضت میں لگ جائیں۔
Top