2:۔ ” الم نشرح “ انعام اول۔ مشرکین نے اعتراض کیا کہ مسلمانوں کے پاس دولت نہیں ہمارے پاس دولت ہے ہم ان سے زیادہ قابل عزت ہیں اس سے طبع طور پر رسول اللہ ﷺ کو غم لگا تو اس سورت میں آپ کو تسلی دی گئی کہ اس قسم کی تنگی اور شدت بطور ابتلاء مومنوں پر آتی رہتی ہے لیکن آخر کار اللہ تعالیٰ ان پر فراخی فرما دیتا ہے استفہام تقریری ہے اور مطلب یہ ہے کہ ہم نے پہلے ہی سے اسلام اور علوم و معارف کے لیے آپ کا سینہ کھول دیا اور اسلام کے بارے میں آپ کے دل کو اطمینان اور اذعان و ایقان سے لبریز کردیا۔ تائید : ” فمن یرد اللہ ان یھدیہ یشرح صدرہ للاسلام “ (انعام رکوع 15) ۔