Tafseer-e-Mazhari - Yunus : 127
وَ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ١ۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ
وَمَآ اَسْئَلُكُمْ : اور میں نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ اَجْرٍ : کوئی اجر اِنْ : نہیں اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر۔ صرف عَلٰي : پر رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین
اور میں اس کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے
وما اسلئکم علیہ من اجر ان اجری الا علی رب العلمین۔ میں تم سے اس (تبلیغ و ہدایت) کا کوئی معاوضہ نہیں مانگتا۔ میرا ثواب تو بس رب العالمین کے ذمہ ہے۔ اداء رسالت اللہ کی طاعت ہے اس لئے اس کا ثواب بھی اللہ ہی کے ذمہ ہے۔ مسئلہ۔ طاعت کی اجرت لینا جائز نہیں ورنہ وہ طاعت اللہ کی طاعت نہ ہوگی اور اللہ کے نزدیک مستحق اجر نہ ہوگی۔
Top