Fi-Zilal-al-Quran - Maryam : 17
فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِهِمْ حِجَابًا١۪۫ فَاَرْسَلْنَاۤ اِلَیْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِیًّا
فَاتَّخَذَتْ : پھر ڈال لیا مِنْ : سے دُوْنِهِمْ : ان کی طرف حِجَابًا : پردہ فَاَرْسَلْنَآ : پھر ہم نے بھیجا اِلَيْهَا : اس کی طرف رُوْحَنَا : اپنی روح (فرشتہ) فَتَمَثَّلَ : شکل بن گیا لَهَا : اس کے لیے بَشَرًا : ایک آدمی سَوِيًّا : ٹھیک
اور پردہ ڈال کر ان سے چھپ بیٹھی تھی۔ اس حلات میں ہم نے اس کے پاس اپنی روح کو (یعنی فرشتے کو) بھیجا اور وہ اس کے سامنے ایک پورے انسان کی شکل میں نمودار ہوگیا۔
فارسلنا الیھا روحنا فتمثل لھا بشراً سویاً (91 : 81) ” اس حالت میں ہم نے اس کے پاس اپنی روح کو (یعنی فرشتے کو) بھیجا اور وہ اس کے سامنے ایک پور انسان کی شکل میں نمودار ہوا۔ یہ اب کسی بھی کنواری عورت کی طرح گھبرا اٹھتی ہے ، جس کے کمرے میں اچانک ایک پورا نوجوان مرد داخل ہوجائے۔ وہ اللہ کی پناہ میں آتی ہے۔ اللہ سے پناہ طلب کرتی ہے ، اس شخص کو اللہ اور تقویٰ و طہارت کا واسطہ دیتی ہے۔ اللہ کے خوف کا واسطہ دیتی ہے ، وہ کہتی ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے ، یہ جگہ خالی نہیں ہے۔ اللہ موجود ہے۔
Top