Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 52
فِیْهِمَا مِنْ كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجٰنِۚ
فِيْهِمَا : ان دونوں میں مِنْ كُلِّ فَاكِهَةٍ : ہر قسم کے پھلوں میں سے ہیں زَوْجٰنِ : دو قسم
ان دونوں (باغوں) میں ہر طرح کے میووں کی دو دو قسمیں ہوں گی
اور دونوں باغوں میں ہر طرح کے میووں کی دو دو قسمیں ہوں گی 25 باغات کی خوبیوں میں سے ایک یہ بھی خوبی ہوتی ہے کہ اس میں پھلوں کی اقسام میں فرق ہوتا ہے کہ ایک کے مقابلہ میں دوسرا زیادہ طبیعت کو اپنی طرف مائل کرے اور دو دو قسم سے مراد یہ نہیں کہ ایک درخت مثلاً انار کے پودے پر آم بھی ہوں اور انار بھی بلکہ دو اقسام سے مراد گھٹیا اور بڑھیا پھلوں سے ہے یا چھوٹے اور بڑے پھلوں سے یعنی جنس کے لحاظ سے الگ الگ نہیں ہوں گے بلکہ قسم کے لحاظ سے قسم قسم کے ہوں گے اور یہ باغات کی خوبیوں میں سے ایک خوبی ہے کہ اس میں جہاں اچھے پھل ہوں وہاں بہت اچھے بھی ہوں یعنی بڑھیا سے بھی بڑھیا تاکہ پھل کھانے والے ان میں سے چھانٹ چھانٹ کر اپنے لیے انتخاب کریں خواہ کتنی ہی چیز اچھی اور بہتر کیوں نہ ہو اس میں چھانٹنا اور خوب سے خوب تر کی تلاش کرنا اور جو نظروں میں زیادہ جچے اس کو انتخاب کرنا پھلوں کے مزا سے ایک مزید مزا حاصل کرنا ہے جس سے جنتی بھی لطف اندوز ہوں گے اور پھلوں میں سے اپنے لیے انتخاب کر کے محظوط ہوں گے۔
Top