Tafseer-e-Haqqani - Al-A'raaf : 26
یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْكُمْ لِبَاسًا یُّوَارِیْ سَوْاٰتِكُمْ وَ رِیْشًا١ؕ وَ لِبَاسُ التَّقْوٰى١ۙ ذٰلِكَ خَیْرٌ١ؕ ذٰلِكَ مِنْ اٰیٰتِ اللّٰهِ لَعَلَّهُمْ یَذَّكَّرُوْنَ
يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ : اے اولاد آدم قَدْ اَنْزَلْنَا : ہم نے اتارا عَلَيْكُمْ : تم پر لِبَاسًا : لباس يُّوَارِيْ : ڈھانکے سَوْاٰتِكُمْ : تمہارے ستر وَرِيْشًا : اور زینت وَلِبَاسُ : اور لباس التَّقْوٰى : پرہیزگاری ذٰلِكَ : یہ خَيْرٌ : بہتر ذٰلِكَ : یہ مِنْ : سے اٰيٰتِ : نشانیاں اللّٰهِ : اللہ لَعَلَّهُمْ : تاکہ وہ يَذَّكَّرُوْنَ : وہ غور کریں
اے بنی آدم ! ہم نے تم پر ایسا لباس نازل کیا ہے جو تمہاری شرمگاہ چھپاتا ہے اور زیبائش بھی ہے اور پرہیزگاری کا لباس یہ سب سے بہتر ہے۔
1 ؎ اس میں اس طرف بھی اشارہ ہے کہ جس لباس میں پرہیزگاری ہو یا جس میں گرمی جاڑے سے بچ سکے وہی عمدہ لباس ہے۔ 12 منہ : لباس التقویٰ ۔ بقول سیدنا عثمان ؓ حسن خلق مراد ہے اور بقول عروہ بن زبیر اللہ سے ڈرنا مراد ہے۔ بعضوں نے پاکدامنی کہا ہے زید علی نے وہ چیزیں مراد لی ہیں جن کو لڑائی میں اپنے بچاؤ کے لئے پہنتے ہیں۔ خواجہ حسن بصری حیا مراد لیتے ہیں چونکہ حیا ہی سے پرہیزگاری کی توفیق حاصل ہوتی ہے۔ حقانی
Top