Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zukhruf : 5
اَفَنَضْرِبُ عَنْكُمُ الذِّكْرَ صَفْحًا اَنْ كُنْتُمْ قَوْمًا مُّسْرِفِیْنَ
اَفَنَضْرِبُ : کیا بھلا ہم چھوڑ دیں عَنْكُمُ الذِّكْرَ : تم سے ذکر کرنا صَفْحًا : درگزر کرتے ہوئے۔ اعراض کرنے کی وجہ سے اَنْ كُنْتُمْ : کہ ہو تم قَوْمًا : ایک قوم مُّسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والی
بھلا اس لئے کہ تم حد سے نکلے ہوئے لوگ ہو ہم تم کو نصیحت کرنے سے باز رہیں گے
(5۔ 7) اے مکہ والو کیا ہم تم سے وحی اور رسول کو محض اس بات پر اٹھا لیں گے یا تمہیں یوں ہی بغیر کسی امر و نہی کے رہنے دیں گے کہ تم مشرک ہو اور کسی بات کو نہیں مانتے اور ہم پچھلی قوموں میں آپ سے پہلے انبیاء کرام بھیجتے رہے ہیں۔ حالانکہ ہمیں معلوم تھا کہ یہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے مگر پھر بھی ہم نے ان میں کتاب اور رسول کے بھیجنے کو موقوف نہیں کیا اور ان لوگوں کے پاس جو بھی نبی آیا انہوں نے اس کے ساتھ مذاق کیا۔
Top