Urwatul-Wusqaa - Al-Baqara : 107
اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا نَصِیْرٍ
اَلَمْ تَعْلَمْ : کیا نہیں جانتے تم اَنَّ اللہ : کہ اللہ لَهُ : اس کے لئے مُلْكُ : بادشاہت السَّمَاوَاتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَمَا : اور نہیں لَكُمْ : تمہارے لئے مِنْ : سے دُوْنِ اللہِ : اللہ کے سوا مِنْ : کوئی وَلِيٍّ : حامی وَ لَا : اور نہ نَصِیْرٍ : مددگار
(خوب سن لو اور اچھی طرح یاد رکھو) یقینا اللہ ہی کیلئے آسمان و زمین کی سلطانی ہے اور اس کے سوا کوئی نہیں جو تمہارا کارساز (بگڑی بنانے والا) اور مددگار ہو
نبوت عطائی یا وہبی چیز تھی کسبی نہیں کیا تم کو اتنی واضح بات بھی معلوم نہیں ؟ 202: یہود کو اس بات قلق تھا کہ نبوت بنی اسماعیل کو کیوں مل گئی ؟ اور بنی اسرائیل کو کیوں نہ ملی ؟ بتایا جا رہا ہے کہ نبوت نہ تو کسبی چیز تھی اور نہ ہی خاندانی کہ جب ایک خاندان میں نبوت آئی تو دوسرے خاندان میں نہیں آسکتی تھی کیوں ؟ کیا یہ کسی کی وراثت ہے یہ تو اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ چیز ہے اور جس کو وہ اپنے قانون کے مطابق چاہتا تھا عطا کردیا کرتا تھا۔ جب اس نے چاہا نبوت کا پروگرام شروع کردیا اور جب اس نے چاہا ، نبوت جیسی رحمت کو بند کردیا اور اعلان کردیا کہ محمد رسول اللہ ﷺ خاتم المرسلین ہیں آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں ہو سکتا۔ جس طرح کسی آنے والے نبی کا اقرار ایمانیات میں داخل تھا اسی طرح اب نبوت کا انقطاع یعنی خاتمہ بھی ایمانیات میں داخل ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ بادشاہ حقیقی تو میں ہوں یعنی اللہ تو میں ہی اپنے قانون کے مطابق اس کا استحقاق رکھتا ہوں کہ کار سازی اور مددگاری کروں اور میرے سوا کون ہے جو کسی کی مدد کرسکتا ہے یا کوئی کار ساز ہو سکتا ہے ؟ کیا تم اتنی واضح بات کو بھی نہیں سمجھ سکتے ؟
Top