Tafseer-e-Jalalain - An-Nisaa : 98
اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآءِ وَ الْوِلْدَانِ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَةً وَّ لَا یَهْتَدُوْنَ سَبِیْلًاۙ
اِلَّا : مگر الْمُسْتَضْعَفِيْنَ : بےبس مِنَ : سے الرِّجَالِ : مرد (جمع) وَالنِّسَآءِ : اور عورتیں وَالْوِلْدَانِ : اور بچے لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : نہیں کرسکتے حِيْلَةً : کوئی تدبیر وَّلَا : اور نہ يَهْتَدُوْنَ : پاتے ہیں سَبِيْلًا : کوئی راستہ
ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے بےبس ہیں کہ نہ کوئی چارہ کرسکتے ہیں اور نہ راستہ جانتے ہیں
اِلاّ المستضفین (الآیة) ہجرت سے یہ ان مردوں عورتوں اور بچوں کو مستثنی کرنے کا حکم ہے جو ہجرت کے وسائل سے محروم ہوں وسائل خواہ مالی ہوں یا جسمانی چناچہ انتہائی بوڑھا بیمار ایسا کمزور کہ جو نہ پیدل چل سکے اور نہ سواری پر سوار ہوسکے، اور ایسا بال بچوں والا کہ جو نہ انھیں ساتھ لے جاسکتا ہو اور نہ تنہا چھوڑسکتا ہو، ہجرت سے مستثنی ہیں حضرت ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ میں اور میری والدہ ماجدہ ان ہی لوگوں میں تھے، والدہ معذور تھیں اور میں بچہ۔ بچے اگرچہ شرعی احکام کے مکلّف نہیں ہوتے لیکن یہاں بچوں کا ذکر ہجرت کی اہمیت کو واضح کرنے کے لئے کیا گیا ہے۔
Top