Jawahir-ul-Quran - Hud : 107
خٰلِدِیْنَ فِیْهَا مَا دَامَتِ السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اِلَّا مَا شَآءَ رَبُّكَ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : اس میں مَا دَامَتِ : جب تک ہیں السَّمٰوٰتُ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضُ : اور زمین اِلَّا : مگر مَا شَآءَ : جتنا چاہے رَبُّكَ : تیرا رب اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تیرا رب فَعَّالٌ : کر گزرنے والا لِّمَا يُرِيْدُ : جو وہ چاہے
ہمیشہ رہیں اس میں جب تک رہے آسمان اور زمین مگر جو چاہے تیرا رب87 بیشک تیرا رب کر ڈالتا ہے جو چاہے
87:۔ اَلَا بمعنی سِوٰی ہے جیسا کہ کہا جاتا ہے لک علی الفان الا الالف التی کانت یعنی سواھا۔ یہ قول امام زجاج، فراء اور سجاوندی سے منقول ہے اور مطلب یہ ہے کہ وہ جہنم میں ہمیشہ رہیں گے اور یہ سزا اس کے علاوہ ہے جو اس سے بھی زیادہ اللہ کے یہاں ان کے لیے مقرر ہے والمعنی سوی ماشاء ربک من الزیادۃ التی لا اخر لھا (روح ج 12 ص 144) اس کی مثال یوں ہے کہ ایک شخص محض عمر قید کی سزا بھگت رہا ہو اور دوسرا عمر قید با مشقت۔
Top