Mazhar-ul-Quran - Al-Kahf : 84
اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِی الْاَرْضِ وَ اٰتَیْنٰهُ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ سَبَبًاۙ
اِنَّا مَكَّنَّا : بیشک ہم نے قدرت دی لَهٗ : اس کو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے دیا مِنْ : سے كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے سَبَبًا : سامان
ہم نے اس کو جمایا تھا ملک میں75 اور دیا تھا ہم نے اس کو ہر چیز کا سامان
75:۔ ہم نے اس کو زمین میں قدرت اور طاقت دی اور اسے سلطنت عطا فرمائی ” من کل شیء سببا “ یہاں کل استغراق حقیقی کے لیے نہیں بلکہ استغراق اضافی کے لیے ہے اور اس سے صرف وہ ملکی مہمات اور مقاصد مراد ہیں جن کو سر کرنے کا ذو القرنین نے ارادہ کیا تھا اور وہ امور جن کی ملکی اصلاح کے سلسلے میں اس کو ضرورت تھی من کل شیء سببا ارادہ من مھمات ملکہ و مقاصدہ المتعلقۃ بسلطان۔ (روح ج 16 ص 31) ۔ اور اسباب سے اسباب عادیہ مراد ہیں۔ والمراد بذلک الاسباب العادیۃ (روح) تو اس سے معلوم ہوگیا کہ ذو القرنین کو نہ کلی طور پر اختیار و تصرف حاصل تھا اور نہ اسے مافوق الاسباب امور پر قدرت و طاقت حاصل تھی۔
Top