Jawahir-ul-Quran - Maryam : 51
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى١٘ اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مُوْسٰٓى : موسیٰ اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا مُخْلَصًا : برگزیدہ وَّكَانَ : اور تھا رَسُوْلًا : رسول نَّبِيًّا : نبی
اور مذکور کر کتاب میں موسیٰ کا37 بیشک وہ تھا چنا ہوا اور تھا رسول نبی
37:۔ تین انبیاء (علیہم السلام) کا تفصیل سے ذکر کرنے کے بعد تین کا بالاختصار ذکر فرمایا۔ حضرت موسی، حضرت اسمعیل اور حضرت ادریس (علیہم السلام) یعنی یہ تمام ہمارے سامنے عاجزی کر رہے ہیں۔ لہذا جو خود عاجز اور محتاج ہوں وہ دوسروں کے کارساز اور متصرف کیونکر ہوسکتے ہیں۔ ہاں یہ ہمارے برگزیدہ اور مکرم بندے تھے لیکن متصرف نہیں تھے۔ یہودی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو، نصاری حضرت ادریس (علیہ السلام) کو اور مشرکین حضرت اسمعیل (علیہ السلام) کو پکارتے تھے ان آیتوں میں اس کی نفی کی گئی کہ یہ برگزیدہ پیغمبر کارساز نہ تھے۔
Top