Jawahir-ul-Quran - Al-Muminoon : 54
اَیَحْسَبُوْنَ اَنَّمَا نُمِدُّهُمْ بِهٖ مِنْ مَّالٍ وَّ بَنِیْنَۙ
اَيَحْسَبُوْنَ : کیا وہ گمان کرتے ہیں اَنَّمَا : کہ جو کچھ نُمِدُّهُمْ : ہم مدد کر رہے ہیں ان کی بِهٖ : اس کے ساتھ مِنْ : سے مَّالٍ : مال وَّبَنِيْنَ : اور اولاد
کیا وہ خیال کرتے ہیں کہ یہ جو ہم ان کو دیے جاتے ہیں مال48 اور اولاد
48:۔ ” اَیَحْسَبُوْنَ الخ “ ہم نے ان مشرکین کو دنیا کی تمام نعمتوں سے مالا مال کر رکھا ہے اس سے انہیں یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ ہم ان کے بھلے میں ہیں اور ان سے خوش ہیں اور ان ک نیک کاموں کے کے بدلے میں یہ سب کچھ انہیں دے رہے ہیں۔” بَلْ لَّایَشْعُرُوْنَ “ یہ ” یَحْسَبُوْنَ “ کے مضمون سے اضراب ہے یعنی ایسا ہرگز نہیں بلکہ یہ لوگ تو کالنعام ہیں اصل بات کو سمجھنے کا شعور ہی نہیں رکھتے ضد وعناد کی وجہ سے ان کے مسلسل انکار کی بناء پر ان کے دلوں پر مہر جباریت لگا دی گئی ہے اور ان سے حقیقت کا احساس و شعور سلب کرلیا گیا ہے یہ دنیا کی نعمتیں تو ہم نے ان کو استدراج اور امہال کے طور پردے رکھی ہیں یعنی ہم نے ان کی باگ ڈھیلی چھوڑ دی ہے کہ خوب نافرمانی کرلو اور اپنے لیے زیادہ سے زیادہ جہنم کا سامان بہم پہنچالو۔ بل لایشعرون اضراب من قولہ ایحسبون ای بل ھم اشباہ البھائم لافظنۃ لھم ولا شعور فیتاملواوی تفکروا اھو استدراج ام مسارعۃ فی الخیر فیہ تھدید و وعید (بحر ج 6 ص 410) ۔
Top