Fi-Zilal-al-Quran - Al-Ankaboot : 62
وَ لَقَدْ اَخَذْنٰهُمْ بِالْعَذَابِ فَمَا اسْتَكَانُوْا لِرَبِّهِمْ وَ مَا یَتَضَرَّعُوْنَ
وَ : اور لَقَدْ اَخَذْنٰهُمْ : البتہ ہم نے انہیں پکڑا بِالْعَذَابِ : عذاب فَمَا اسْتَكَانُوْا : پھر انہوں نے عاجزی نہ کی لِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے سامنے وَمَا يَتَضَرَّعُوْنَ : اور وہ نہ گڑگڑائے
اور ہم نے پکڑا تھا ان کو آفت میں64 پھر نہ عاجزی کی اپنے رب کے آگے نہ گڑگڑائے
64:۔ ” ولقد اخذنھم الخ “ ضمیر مفعول سے مشرکین مراد ہیں اور عذاب سے وہ قحط مراد ہے جو سات سال تک مکہ میں ان پر مسلط رہا ھو القحط والجوع الذی اصابھم بدعاء رسول اللہ ﷺ وھذا مروی عن ابن عباس وابن جریج (بحر ج 6 ص 415) ۔ ان کی سرکشی اور ضد وعناد کی انتہا ہے کہ سات سال تک قحط کے شدید عذاب میں مبتلا رہے مگر ایک بار بھی اپنے پروردگار کے سامنے عاجزی اور زاری نہ کی۔
Top