Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 137
قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِكُمْ سُنَنٌ١ۙ فَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَانْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِیْنَ
قَدْ خَلَتْ : گزر چکی مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے سُنَنٌ : واقعات فَسِيْرُوْا : تو چلو پھرو فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَانْظُرُوْا : پھر دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والے
ہوچکے ہیں تم سے پہلے واقعات سو پھرو زمین میں اور دیکھو کہ کیا ہوا انجام جھٹلانے والوں کا205
205 یہ تخویف دنیوی ہے اور سُنَنٌ کے سے مراد گذشتہ مکذبین کے واقعات ہیں ای وقائع فی الامم المکذبۃ (روح ص 64 ج 4) یعنی اللہ کی توحید اور خدا کے پیغمبروں کو جھٹلانے والوں کی تباہی و بربادی کے کئی واقعات تم سے پہلے وقوع پذیر ہوچکے ہیں ان سے اندازہ لگا لو کہ مکذبین کا کیا حشر ہوا۔ اس سے مسلمانوں کو گناہوں (مثلا ً سود خوری، میدان جنگ میں بزدلی دکھانے اور میر کی اطاعت سے سرتابی کرنے وغیرہ سے بچنے اور طاعات (مثلاً جہاد، انفاق، اطاعت امیر وغیرہ) بجالانے کی ترغیب دینا مقصود ہے (روح )
Top