Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 138
هٰذَا بَیَانٌ لِّلنَّاسِ وَ هُدًى وَّ مَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِیْنَ
ھٰذَا : یہ بَيَانٌ : بیان لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَھُدًى : اور ہدایت وَّمَوْعِظَةٌ : اور نصیحت لِّلْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کے لیے
یہ بیان ہے لوگوں کے واسطے اور ہدایت اور نصیحت ہے ڈرنے والوں کو206
206 ھٰذَا کا اشارہ قرآن کی طرف ہے۔ قال الحسن وقتادۃ وابن جریج والربیع الاشارۃ الی القرآن (بحر ص 61 ج 3) قرآن کی صفت بیان کو تمام لوگوں کے لیے عام کیا۔ اور ہدایت وموعظت کو متقین سے مخصوص کردیا کیونکہ یہ قرآن اعلان و اظہار اور بلاغ وبیان تو تمام دنیا کے لیے ہے لیکن اس کی ہدایت اور پندونصیحت سے نفع صرف وہی لوگ اٹھاتے ہیں۔ جن کے دلوں میں خدا کا خوف ہو اور وہ اللہ کی طرف انابت کریں اور ضد وعناد سے بچیں یا ھذا سے پہلے تمام مذکورہ واقعات کی طرف اشارہ ہے۔
Top