Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 53
اَمْ لَهُمْ نَصِیْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا یُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِیْرًاۙ
اَمْ : کیا لَھُمْ : ان کا نَصِيْبٌ : کوئی حصہ مِّنَ : سے الْمُلْكِ : سلطنت فَاِذًا : پھر اس وقت لَّا يُؤْتُوْنَ : نہ دیں النَّاسَ : لوگ نَقِيْرًا : تل برابر
کیا ان کا کچھ حصہ ہے سلطنت میں پھر تو یہ نہ دیں گے لوگوں کو ایک تل برابر 40
40 یہود آنحضرت ﷺ اور مسلمانوں سے بہت زیادہ حسد رکھتے تھے کیونکہ ایک طرف اللہ تعالیٰ نے آپ کو حکومت عطا فرمادی اور دوسری طرف اسلام دن بدن ترقی کر رہا تھا تو اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا یہ حسد کیوں کرتے ہیں کیا ان کے پاس سلطنت یا حکومت ہے جو ان سے مسلمانوں نے چھین لی ہے اگر ان کے پاس کسی جگہ کی حکومت ہوتی تو وہ اس سے پھوٹی کوڑی بھی کسی کو نہ دیتے جب ان کے پاس کچھ ہے ہی نہیں نہ ان سے کچھ چھینا گیا ہے تو ان کا حسد بلا وجہ ہے جیسا کہ سورة ص میں فرمایا۔ اَمْ عِنْدَھُمْ خَزَائِنُ رَحْمَۃِ رَبِّکَ الْعَزِیْزِ الْوَھَّاب۔
Top