Jawahir-ul-Quran - An-Najm : 50
وَ اَنَّهٗۤ اَهْلَكَ عَادَا اِ۟لْاُوْلٰىۙ
وَاَنَّهٗٓ : اور بیشک وہی ہے اَهْلَكَ : جس نے ہلاک کیا عَادَۨا الْاُوْلٰى : عاد اولیٰ کو
اور یہ کہ اس نے غارت کیا عاد27 پہلے کو
27:۔ ” وانہ ھلک “ عاد اولی سے قوم ہود (علیہ السلام) مراد ہے، کیونکہ وہ قوم نوح کے بعد باقی تمام سرکش قوموں سے پہلے ہلاک ہوئی۔ اسی لیے اسے الاولی کہا گیا۔ یا یہ صفت عاد ثانیہ سے ممتاز کرنے کے لیے ہے جس سے یا تو قوم ثمود مراد ہے یا عمالقہ کا قبیلہ بنو سقیم بن ہزال (روح) یعنی گذشتہ سرکش اور کافر قوموں مثلا عاد وثمود اور ان سے پہلے قوم نوح کو اللہ تعالیٰ ہی نے ہلاک کیا ہے اور ان میں سے کسی کو بھی نہیں چھوڑا اس لیے کہ وہ بڑے بےانصاف اور حد سے تجاوز کرنے والے تھے ان کی بےانصافی یہ تھی کہ وہ خدا کی عاجز مخلوق کو خدائے قادر وقیوم کا شریک بناتے اور خدا کے سوا ان کو پکارتے تھے اور ان کے عناد و طغیان کا یہ حال تھا کہ حق کو سمجھ لینے کے باوجود محض ضد و حسد کی وجہ سے ٹھکراتے تھے۔
Top