Al-Qurtubi - An-Najm : 50
وَ اَنَّهٗۤ اَهْلَكَ عَادَا اِ۟لْاُوْلٰىۙ
وَاَنَّهٗٓ : اور بیشک وہی ہے اَهْلَكَ : جس نے ہلاک کیا عَادَۨا الْاُوْلٰى : عاد اولیٰ کو
اور یہ کہ اسی نے عاد اول کو ہلاک کر ڈالا
وانہ اھلک عاد الاولی۔ اس کا نام اولی رکھا کیونکہ یہ ثمود سے پہلے تھے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے کہ ثمود، ثماد سے پہلے تھے۔ ابن زید نے کہا : اسے عاد اولی کہا گیا کیونکہ یہ پلہی امت تھی جو حضتر نوح (علیہ السلام) کے بعد ہلاک ہوگئی۔ ابن اسحاق نے کہا : وہ دونوں عاد تھیں پہلی قوم عاد کو ریح صرصر (شدید ہوا) سے ہلاک کیا گیا پھر دوسری قوم عاد تھی اسے چیخ کے ساتھ ہلاک کیا گیا۔ ایکق ول یہ کیا گیا : عاد اولی وہ عاد بن ارم بن عوض بن سام بن نوح تھی اور دوسری عاد، عاد اولی کی اولاد میں سے تھی۔ معنی قریب قریب ہے۔ ایک قول یہ کیا یا : دوسری قوم عاد جب اورن تھے وہی قوم ہود تھی۔ عام قرأت عادا اولی ہے یعنی تنوین اور ہمزہ کو واضح کیا گیا ہے۔ نافع، ابن محیصن اور ابو عمرو نے عاداً الاولی پڑھا ہے یعنی ہمزہ کی حرکت لام کو دی اور نون تنوین کو اس میں مدغم کردیا مگر قانون اور سو سی دونوں ساکن ہمزہ کو ظاہر کرتے تھے باقی قراء نے قاعدہ کے مطابق وائو سے بدل دیا ہے عرب اس قلب کو لٹ دیتے ہیں اور کہتے ہیں : ثم لان عناوصم لثنین اصل میں قم الآن وصم الاثنین ہے۔
Top