Jawahir-ul-Quran - Al-Qalam : 44
فَذَرْنِیْ وَ مَنْ یُّكَذِّبُ بِهٰذَا الْحَدِیْثِ١ؕ سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِّنْ حَیْثُ لَا یَعْلَمُوْنَۙ
فَذَرْنِيْ : پس چھوڑدو مجھ کو وَمَنْ يُّكَذِّبُ : اور جو کوئی جھٹلاتا ہے بِهٰذَا : اس الْحَدِيْثِ : بات کو سَنَسْتَدْرِجُهُمْ : عنقریب ہم آہستہ آہستہ کھینچیں گے ان کو مِّنْ حَيْثُ : جہاں سے لَا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے نہ ہوں گے
اب چھوڑ دے21 مجھ کو اور ان کو جو کہ جھٹلائیں اس بات کو اب ہم سیڑھی سیڑھی اتاریں گے ان کو جہاں سے ان کو پتہ بھی نہیں
21:۔ ” فذرنی “ یہ سزا دینے پر تمکن وقدرت سے کنایہ ہے۔ مجھے چھوڑو تو سہی میں ان جھٹلانے والوں کے لیے کافی ہوں اور میں ان کو ٹھیک کرلوں گا ہم ان کو مہلت دیں گے اور ان کو نعمتوں سے نوازیں گے اور ان کو معلوم بھی نہ ہوگا کہ یہ ان کے لیے استدراج ہے اور پھر ہم ان کو اچانک پکڑ لیں۔ میری تدبیر ایسی محکم ہے کہ کوئی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ اللہ تعالیٰ کی کید سے مراد انتقام ہے بصورت انعام و امہال فالکید من اللہ الانتقام بصورۃ الانعام (مظہری ج 10 ص 43) ۔
Top