Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 118
فَوَقَعَ الْحَقُّ وَ بَطَلَ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَۚ
فَوَقَعَ : پس ثابت ہوگیا الْحَقُّ : حق وَبَطَلَ : اور باطل ہوگیا مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
پس ظاہر ہوگیا حق115 اور غلط ہوگیا جو کچھ انہوں نے کیا تھا
115:“ وَقَعَ اَيْ ظھر ” یعنی حق ظاہر ہوگیا اور جادوگروں کا عمل باطل ہوگیا۔ “ فَغُلِبُوْا ھُنَالِکَ ” فرعون اور اس کی قوم بھرے مجمع میں مغلوب ہوگئے اور ذلیل ہو کر وہاں سے واپس لوٹے۔ “ وَ اُلْقِيَ السَّحَرَةُ ” یعنی زور سے سجدے میں ڈال دئیے گئے کیونکہ انہوں نے پہلے “ اِمَّا اَنْ تُلْقِیَ ” کہہ کر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا ادب کیا تھا۔ “ من اتی یمشی اتیته ھرولة ” جب جادوگروں نے دیکھا کہ موسیٰ (علیہ السلام) کا عصا اژدہا بن کر ان کی تمام رسیوں اور لاٹھیوں کو نگل گیا اور پھر دوبارہ اپنی اصلی حالت پر آگیا مگر اس کے باوجود اس کے حجم میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تو ان پر حق واضح ہوگیا اور وہ سمجھ گئے کہ حضرت موسیٰ و ہارون (علیہما السلام) جادوگر نہیں ہیں بلکہ اللہ کے سچے پیغمبر ہیں، معجزہ عصا دیکھ کر ان کو شرح صدر ہوگیا اور وہ حق کے سامنے اس قدر مغلوب ہوگئے کہ بےاختیار سجدے میں گر پڑے گویا کہ کسی نے ان کو پکڑ کر سجدے میں گرا دیا ہے۔ “ و عبر بذلک تنبیھا علی ان الحق بھرھم واضطرھم الی السجود بحیث لم یبق لھم تما لک فکان احدا دفعھم والقھم الخ ”(روح ج 9 ص 36) ۔
Top