Kashf-ur-Rahman - Al-Qasas : 5
وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَى الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ اَئِمَّةً وَّ نَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِیْنَۙ
وَنُرِيْدُ : اور ہم چاہتے تھے اَنْ : کہ نَّمُنَّ : ہم احسان کریں عَلَي الَّذِيْنَ : ان لوگوں پر جو اسْتُضْعِفُوْا : کمزور کر دئیے گئے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں وَنَجْعَلَهُمْ : اور ہم بنائیں انہیں اَئِمَّةً : پیشوا (جمع) وَّنَجْعَلَهُمُ : اور ہم بنائیں انہیں الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
اور ہم کو یہ منظور تھا کہ ہم ان لوگوں پر احسان کریں جن کو سر زمین مصر میں کمزور کردیا گیا تھا اور ہم انہی کمزوروں کو پیشوا بنائیں اور ہم انہی کو ملک کا وارث بنائیں
5۔ اور ہم کو یہ منظور تھا اور ہم نے یہ ارادہ کیا کہ ہم ان لوگوں پر جن کو ملک مصر میں کمزور کردیا گیا تھا احسان کریں اور ہم انہی کمزوروں کو امام اور پیشوا بنائیں اور ہم انہی کمزوروں کو ملک کا مالک بنائیں۔ یعنی جن لوگوں پر ظلم کر کے ان کمزور اور ذلیل و خوار کر رکھا تھا اور جن کو غلامی کی پست زندگی گزارنے پر مجبور کردیا گیا تھا۔ ہمارا منشاء یہ تھا کہ ہم ان پر احسان فرمائیں اور ہم ان بنی اسرائیل کو پیشوا بنائیں اور ان کو نبی اور مقتدا مقرر کریں اور ان کو ملک مصر کا مالک بنائیں ۔
Top