Kashf-ur-Rahman - Az-Zumar : 61
وَ یُنَجِّی اللّٰهُ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِهِمْ١٘ لَا یَمَسُّهُمُ السُّوْٓءُ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
وَيُنَجِّي : اور نجات دے گا اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اتَّقَوْا : وہ جنہوں نے پرہیزگاری کی بِمَفَازَتِهِمْ ۡ : ان کی کامیابی کے ساتھ لَا يَمَسُّهُمُ : نہ چھوئے گی انہیں السُّوْٓءُ : برائی وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
اور جو لوگ پرہیزگاری اور تقوے کے پابند تھے خدا تعالیٰ ان کو کامیابی کے ساتھ جہنم سے بچا لے گا نہ ان کو کس طرح کی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہ کبھی غمگین ہوں گے۔
(61) اور جو لوگ شرک وکفر سے بچتے تھے اللہ تعالیٰ ان متقیوں کو کامیابی کے ساتھ جہنم سے بچائیگا نہ ان کو کس طرح کی تکلیف چھوئے گی نہ وہ کبھی غمگین ہوں گے۔ تقویٰ کے مختلف درجے ہیں کم از کم یہ کہ شرک سے بچتا رہے تو اس آیت میں عام مسلمانوں کو بڑی بشارت ہے اور جو تقویٰ کے اعلیٰ درجات کو طے کرچکے ہیں تو ان کی تو کامیابی کا اندازہ کیا ہوسکتا ہے۔ بہرحال اہل تقویٰ کو کامیابی کے ساتھ محفوظ رکھا جائے گا ان کو نہ برائی اور تکلیف اور عذاب مس کریں گی اور نہ وہ غم زدہ اور غمگین ہوں گے کیونکہ وہ جنت میں ہوں گے۔
Top