Kashf-ur-Rahman - Al-Ghaashiya : 7
لَّا یُسْمِنُ وَ لَا یُغْنِیْ مِنْ جُوْعٍؕ
لَّا يُسْمِنُ : نہ موٹا کرے گی وَلَا : اور نہ يُغْنِيْ : بےنیاز کرے گی مِنْ جُوْعٍ : بھوک سے
جو نہ جسم کو موٹا کرے اور نہ بھوک کو دفع کرے۔
(7) جو نہ جسم کو فربہ اور موٹا کرے اور نہ بھوک کو دفع کرے - ضریع ایک درخت ہے جس کو قریش شیرق کہتے ہیں جب تک یہ ہرا رہتا ہے اونٹ اس کو کھاتا ہے لیکن خشک ہونے کے بعد کوئی جانور اس کے پاس نہیں پھٹکتا نہایت بدبودار اور کڑوا ، غذا جو جزو بدن ہوکر جس کو موٹا کرتی ہے اور بھوک سے بےبنیاز کرتی ہے وہ بات اس غذا میں بالکل مفقود ہوگی یعنی نہ تو انگ ہی لگے گی اور نہ بھوک ہی ختم ہوگی۔ زقوم اور غسلین جس کا ذکر اور جگہ آیا ہے وہ اس کے منافی نہیں شاید بعض کو یہ غذا اور بعض کو وہ غذادیجائیگی اور مقصود تو اصل میں مرغوب اور لذیذ غذا کی نفی ہے ۔ یہ تمام اوصاف دین حق کے منکروں کے بتائے کہ جہنم میں ان کی یہ حالت ہوگی چہروں سے چہرے والے مراد ہیں جہنم کی مشقت مثلاً بیڑیوں ہتھکڑیوں کا بوجھ پہاڑوں پرچڑھنا اور اترنا میدان حشر کی پریشانیاں یہ سب باتیں ان کے چہروں سے ظاہر ہوں گی اب آگے اہل جنت کا ذکر فرماتے ہیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں کافر جو دنیا میں ریاضت کرتے ہیں کچھ قبول نہیں پرتی۔ خلاصہ : یہ کہ دین حق کو نظرانداز کرکے جو محنت کی جائے اور ریاضت کی جائے وہ غیر مقبول ہے
Top