Tafseer-e-Majidi - Al-Ghaashiya : 7
لَّا یُسْمِنُ وَ لَا یُغْنِیْ مِنْ جُوْعٍؕ
لَّا يُسْمِنُ : نہ موٹا کرے گی وَلَا : اور نہ يُغْنِيْ : بےنیاز کرے گی مِنْ جُوْعٍ : بھوک سے
کہ نہ وہ فربہ کرے گا، اور نہ بھوک ہی رفع کرے گا،2۔
2۔ (کہ یہی دو مقصد غذا کے ہوسکتے ہیں) (آیت) ” لیس ...... ضریع “۔ طعام کا حصر آیت میں حصر اضافی ہے، مقصود صرف ایسی غذاؤں کی نفی ہے، جو جزوبدن بن سکیں، کھانے کے لائق ہوں، معدہ وطبیعت کے لیے قابل قبول ہو کر بھوک کی تکلیف دور کرسکیں، (آیت) ” عاملۃ ناصبۃ “۔ لفظی معنی نساک اہل کتاب مروی ہیں، یعنی اہل کتاب میں سے بڑی بڑی ریاضتیں کرنے والے۔ ھولآء النساک من الیھود والنصاری کمااخرجہ ابن ابی حاتم عن ابن عباس ؓ (روح) اور انہیں ابن عباس ؓ صحابی سے متعلق صحیح بخاری میں یہ مذکور ہے کہ آپ ان الفاظ سے نصاری مراد لیتے ہیں۔ وقال البخاری قال ابن عباس ؓ عاملۃ ناصبۃ النصاری (ابن کثیر) بعض نے وسعت دے کر کل اہل باطل واہل ضلال کے عبادوں اور مرتاضوں کو اس میں شامل کرلیا ہے، قال عطاء عن ابن عباس ؓ یعنی الذین عملوا ونصبوا فی الدنیا علی غیر دین الاسلام من عبدۃ الاوثان و کفار اھل الکتاب مثل الرھبان وغیرھم (ابن کثیر) قیل ھم اصحاب الصوامع من الیھود والنصاری وعبدۃ الاوثان والمجوس والمعنی انھا خشعت للہ وعملت ونصبت فی اعمالھم من الصوم الدائب والتھجد الواصب (کبیر) ویشمل غیرھم مما شاکلھم من نساک اھل الضلال (روح) والایۃ فی القسیسین وعباد الاوثان وکل مجتھد فی کفرہ (بحر) اگر مزید توسع سے کام لیاجائے تو آجکل کے بڑے بڑے صناع اور انجینئر اور دوسرے ماہرین فی، جو دن رات کامل آخرت فراموشی کے ساتھ، اپنی اپنی صنعتوں، حرفتوں اور ہنرمندیوں میں منہمک ومستغرق رہتے ہیں، سب اسی وعید کے تحت میں آجاتے ہیں۔
Top