Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 47
لَوْ خَرَجُوْا فِیْكُمْ مَّا زَادُوْكُمْ اِلَّا خَبَالًا وَّ لَاۡاَوْضَعُوْا خِلٰلَكُمْ یَبْغُوْنَكُمُ الْفِتْنَةَ١ۚ وَ فِیْكُمْ سَمّٰعُوْنَ لَهُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ
لَوْ : اگر خَرَجُوْا : وہ نکلتے فِيْكُمْ : تم میں مَّا : نہ زَادُوْكُمْ : تمہیں بڑھاتے اِلَّا : مگر (سوائے) خَبَالًا : خرابی وَّ : اور لَا۟اَوْضَعُوْا : دوڑے پھرتے خِلٰلَكُمْ : تمہارے درمیان يَبْغُوْنَكُمُ : تمہارے لیے چاہتے ہیں الْفِتْنَةَ : بگاڑ وَفِيْكُمْ : اور تم میں سَمّٰعُوْنَ : سننے والے (جاسوس) لَهُمْ : ان کے وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : خوب جانتا ہے بِالظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو
اگر یہ لوگ تم میں شامل ہوکر نکل بھی چلتے تو تم میں خرابی پھیلانے کے سوا اور کچھ نہ کرتے اور تہارے اندر فتنہ و فساد پھیلانے کی تلاش میں گھوڑے دوڑاتے پھرتے اور تم میں اب بھی ان کے جاسوس موجود ہیں اور اللہ ان ظالموں کو خوب جانتا ہے۔
47 اگر یہ لوگ تم میں شامل ہوکر نکل بھی چلتے تو تم میں سوائے اس کے فساد اور خرابی پھیلاتے یہ اور کیا کرتے اور تم میں فتنہ و فساد پھیلانے کی تلاش میں ادھر سے ادھر دوڑے پھرتے اور تمہارے درمیان فتنہ پردازی کی فکر میں گھوڑے دوڑاتے پھرتے اور تم میں اب بھی ان کے جاسوس موجود ہیں اور اللہ تعالیٰ ایسے ظالموں اور شریروں کو خوب جانتا ہے۔ جب نیت ہی خراب ہو تو ایسے لوگوں کی شرکت سے سوائے فتنہ و فساد کے کسی خیر کی امید کیوں کرہوسکتی ہے۔
Top