Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 206
اِنَّ الَّذِیْنَ عِنْدَ رَبِّكَ لَا یَسْتَكْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِهٖ وَ یُسَبِّحُوْنَهٗ وَ لَهٗ یَسْجُدُوْنَ۠۩  ۞   ۧ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ عِنْدَ : نزدیک رَبِّكَ : تیرا رب لَا يَسْتَكْبِرُوْنَ : تکبر نہیں کرتے عَنْ : سے عِبَادَتِهٖ : اس کی عبادت وَيُسَبِّحُوْنَهٗ : اور اس کی تسبیح کرتے ہیں وَلَهٗ : اور اسی کو يَسْجُدُوْنَ : سجدہ کرتے ہیں
بیشک جو تیرے رب کے نزدیک ہیں وہ تکبر نہیں کرتے اس کی بندگی سے اور یاد کرتے ہیں اس کی پاک ذات کو اور اسی کو سجدہ کرتے ہیں۔
سجدہ کے بعض فضائل اور احکام
یہاں عبادت نماز میں سے صرف سجدہ کا ذکر اس لئے کیا گیا کہ تمام ارکان نماز میں سجدہ کو خاص فضیلت حاصل ہے۔
صحیح مسلم میں ہے کہ ایک شخص نے حضرت ثوبان ؓ سے کہا کہ مجھے کوئی ایسا عمل بتلائیے جس سے میں جنت میں جاسکوں، حضرت ثوبان خاموش رہے، اس نے پھر سوال کیا، پھر بھی خاموش رہے، جب تیسری مرتبہ سوال کو دھرایا تو انہوں نے کہا کہ میں نے یہی سوال رسول اللہ ﷺ سے کیا تھا، آپ نے مجھے یہ وصیت فرمائی کہ کثرت سے سجدے کیا کرو کیونکہ جب تم ایک سجدہ کرتے ہو تو اس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ تمہارا ایک درجہ بڑھا دیتے ہیں اور ایک گناہ معاف فرما دیتے ہیں، یہ شخص کہتے ہیں کہ حضرت ثوبان کے بعد میں حضرت ابوالدرداء ؓ سے ملا تو ان سے بھی یہی سوال کیا، انہوں نے بھی یہی جواب دیا۔
اور صحیح مسلم میں بروایت حضرت ابوہریرہ منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ بندہ اپنے رب کے ساتھ سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب کہ بندہ سجدہ میں ہو، اس لئے تم سجدہ کی حالت میں خوب دعا کیا کرو کہ اس کے قبول ہونے کی بڑی امید ہے۔
یاد رہے کہ تنہا سجدہ کی کوئی عبادت معروف نہیں، اس لئے امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک کثرت سجود سے مراد یہ ہے کہ کثرت سے نوافل پڑھا کریں، جتنی نفلیں زیادہ ہوں گی سجدے زیادہ ہوں گے۔
لیکن اگر کوئی شخص تنہا سجدہ ہی کرکے دعا کرلے تو اس میں بھی کوئی مضائقہ نہیں اور سجدہ میں دعا کرنے کی ہدایت نفلی نمازوں کے لئے مخصوص ہے فرائض میں نیہں۔
سورة اعراف ختم ہوئی، اس کی آخری آیت سجدہ ہے، صحیح مسلم میں بروایت حضرت ابوہریرہ متقول ہے کہ جب کوئی آدم کا بیٹا کوئی آیت سجدہ پڑھتا ہے اور پھر سجدہ تلاوت کرتا ہے تو شیطان روتا ہوا بھاگتا ہے اور کہتا ہے کہ ہائے افسوس انسان کو سجدہ کرنے کا حکم ملا اور اس نے تعمیل کرلی تو اس کا ٹھکانہ جنت ہوا، اور مجھے سجدہ کا حکم ہوا میں نے نافرمانی کی تو میرا ٹھکانہ جہنم ہوا۔
Top