Maarif-ul-Quran - Al-Anfaal : 3
الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَؕ
الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يُقِيْمُوْنَ : قائم کرتے ہیں الصَّلٰوةَ : نماز وَمِمَّا : اور اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
وہ لوگ جو کہ قائم رکھتے ہیں نماز کو اور ہم نے جو ان کو روزی دی ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔
چوتھی صفت اقامت صلوة
چوتھی صفت مومن کی اقامت صلوة بتلائی۔ اس میں یہ بات قابل یاد رکھنے کے ہے کہ یہاں نماز پڑھنے کا نہیں بلکہ نماز کی اقامت کا ذکر ہے۔ اقامت کے لفظی معنی کسی چیز کو سیدھا کھڑا کرنے کے ہیں۔ مراد اقامت صلوة سے یہ ہے کہ نماز کے پورے آداب و شرائط اس طرح بجا لائے جس طرح رسول کریم ﷺ نے قول و عمل سے بتلائے ہیں۔ آداب و شرائط میں کوتاہی ہوئی تو اس کو نماز پڑھنا تو کہہ سکتے ہیں مگر اقامت صلوة نہیں کہہ سکتے۔ قرآن مجید میں نماز کے جو فوائد اور آثار اور برکات ذکر کی گئی ہیں اور فرمایا گیا ہے (آیت) ۭاِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَاۗءِ وَالْمُنْكَرِ ، یعنی نماز روکتی ہے بےحیائی اور ہر گناہ سے۔ یہ بھی اقامت صلوة ہی پر موقوف ہے جب نماز کے آداب میں کوتاہی ہوئی تو گو فتوٰی کی رو سے اس کی نماز کو جائز ہی کہا جائے مگر نماز کی برکات میں کوتاہی کی مقدار پر فرق پڑجائے گا۔ اور بعض صورتوں میں ان برکات سے کلی طور پر محرومی ہوجائے گی۔
پانچویں صفت اللہ کی راہ میں خرچ کرنا
پانچویں صفت مرد مومن کی یہ بیان فرمائی کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اس کو رزق دیا ہے وہ اس میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کرے۔ یہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا عام ہے تمام صدقات و خیرات اور وقف و صلہ کو جس میں زکوٰۃ، صدقۃ الفطر وغیرہ واجبات شرعی بھی داخل ہیں اور نفلی صدقات و تبرعات بھی، مہمانوں، دوستوں، بزرگوں کی مالی خدمت بھی۔
Top