Tafseer-e-Madani - An-Nahl : 128
اِنَّ اللّٰهَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَّ الَّذِیْنَ هُمْ مُّحْسِنُوْنَ۠   ۧ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ مَعَ : ساتھ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اتَّقَوْا : انہوں نے پرہیزگاری کی وَّالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو هُمْ : وہ مُّحْسِنُوْنَ : نیکو کار (جمع)
بیشک اللہ ساتھ ہے ان لوگوں کے جو تقویٰ (و پرہیزگاری) کو اپنائے رکھتے ہیں، اور جو نیکوکار ہیں۔
272۔ معیت خداوندی کا مژدہ جانفزاء اور اس سے سرفرازی کا ذریعہ :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ بیشک اللہ تعالیٰ ساتھ ہے ان لوگوں کے جو تقوی اور احسان کا اپنائے ہوئے ہیں اور وہ نیکوکار ہیں۔ یعنی معیت خاصہ جو کہ عبارت ہے اس قادر مطلق کی نصرت و امداد سے۔ ورنہ معیت عامہ جو کہ عبارت ہے اس کے علم اور قدرت سے وہ تو اس خالق ومالک مطلق کی ہر کسی کو حاصل ہے۔ کہ کوئی بھی چیز نہ اس کے علم سے باہر ہوسکتی ہے اور نہ ہی اس کے دائرہ قدرت سے سبحانہ وتعالیٰ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ (وھو معکم اینماکنتم ) ۔ اور اس معیت خاصہ اور نصرت خداوندی سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ تقوی وپر ہیزگاری اور صت احسان ونیکوکاری ہے سو تقوی و پرہیز گاری اور احسان ونیکوکاری رحمت و عنایت خدوندی اور اس کی معیت ونصرت سے سرفرازی اور اس سے مشرف ہونے کے خاص ذرائع ہیں، اللہ نصیب فرمائے۔ اللہم اجعلنا من المتقین والمحسنین وشرفنا بمعیتک الخاصۃ، فلا حول لنا ولا قوۃ الا بک یا ذالجلال والا کرام، وآخردعوانا ان الحمد للہ رب العالمین وانا عبدک العاصی ولرحمتک الراجی۔
Top