Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Madani - Al-Maaida : 49
وَ رَسُوْلًا اِلٰى بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ١ۙ۬ اَنِّیْ قَدْ جِئْتُكُمْ بِاٰیَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ١ۙ اَنِّیْۤ اَخْلُقُ لَكُمْ مِّنَ الطِّیْنِ كَهَیْئَةِ الطَّیْرِ فَاَنْفُخُ فِیْهِ فَیَكُوْنُ طَیْرًۢا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ۚ وَ اُبْرِئُ الْاَكْمَهَ وَ الْاَبْرَصَ وَ اُحْیِ الْمَوْتٰى بِاِذْنِ اللّٰهِ١ۚ وَ اُنَبِّئُكُمْ بِمَا تَاْكُلُوْنَ وَ مَا تَدَّخِرُوْنَ١ۙ فِیْ بُیُوْتِكُمْ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَۚ
وَرَسُوْلًا
: اور ایک رسول
اِلٰى
: طرف
بَنِىْٓ اِسْرَآءِيْلَ
: بنی اسرائیل
اَنِّىْ
: کہ میں
قَدْ جِئْتُكُمْ
: آیا ہوں تمہاری طرف
بِاٰيَةٍ
: ایک نشانی کے ساتھ
مِّنْ
: سے
رَّبِّكُمْ
: تمہارا رب
اَنِّىْٓ
: کہ میں
اَخْلُقُ
: بناتا ہوں
لَكُمْ
: تمہارے لیے
مِّنَ
: سے
الطِّيْنِ
: گارا
كَهَيْئَةِ
: مانند۔ شکل
الطَّيْرِ
: پرندہ
فَاَنْفُخُ
: پھر پھونک مارتا ہوں
فِيْهِ
: اس میں
فَيَكُوْنُ
: تو وہ ہوجاتا ہے
طَيْرًا
: پرندہ
بِاِذْنِ
: حکم سے
اللّٰهِ
: اللہ
وَاُبْرِئُ
: اور میں اچھا کرتا ہوں
الْاَكْمَهَ
: مادر زاد اندھا
وَالْاَبْرَصَ
: اور کوڑھی
وَاُحْىِ
: اور میں زندہ کرتا ہوں
الْمَوْتٰى
: مردے
بِاِذْنِ
: حکم سے
اللّٰهِ
: اللہ
وَاُنَبِّئُكُمْ
: اور تمہیں بتاتا ہوں
بِمَا
: جو
تَاْكُلُوْنَ
: تم کھاتے ہو
وَمَا
: اور جو
تَدَّخِرُوْنَ
: تم ذخیرہ کرتے ہو
فِيْ
: میں
بُيُوْتِكُمْ
: گھروں اپنے
اِنَّ
: بیشک
فِيْ
: میں
ذٰلِكَ
: اس
لَاٰيَةً
: ایک نشانی
لَّكُمْ
: تمہارے لیے
اِنْ
: اگر
كُنْتُمْ
: تم ہو
مُّؤْمِنِيْنَ
: ایمان والے
اور (مزید یہ کہ وہ اللہ کا) رسول ہوگا (خاص) بنی اسرائیل کی طرف، (اس مضمون و پیغام کے ساتھ) کہ بیشک میں تمہارے پاس آیا ہوں، ایک عظیم الشان نشانی کے ساتھ، تمہارے رب کی جانب سے، کہ میں تمہارے سامنے مٹی کے پرندے کی شکل جیسا (ایک مجسمہ) بناتا ہوں، پھر اس میں پھونک مارتا ہوں، جس سے وہ ہوجائے گا (سچ مچ کا) ایک پرندہ، اللہ کے اذن (و حکم) سے اور میں اچھا کردیتا ہوں مادر زاد اندھے، اور کوڑھ والے کو، اور میں زندہ کرتا ہوں مردوں کو ؟ اللہ کے اذن (وحکم) سے اور (یہ کہ) میں تم کو یہ بھی بتائے دیتا ہیں کہ تم لوگ کیا کھا کر آتے ہو، اور کیا کچھ رکھ آتے ہو اپنے گھروں میں بیشک اس (سب) میں بڑی بھاری نشانی ہے تمہارے لئے اگر تم لوگ واقعی ایمان لانے والے ہو،
110 حضرت عیسیٰ کا پیغام صرف بنی اسرائیل کیلئے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ اللہ کا رسول ہوگا بنی اسرائیل کی طرف۔ نہ کہ کسی اور قوم کی طرف۔ یعنی ان کی بعثت و تشریف آوری خاص وقت اور خاص قوم کے لئے تھی۔ اور یہ بات بائبل میں بھی طرح طرح کی تحریفات کے باوجود آج بھی موجود و معروف ہے۔ مثال کے طور پر انجیل متی ( 10 ۔ 75) کے مطابق حضرت عیسیٰ اپنے حواریوں کو ہدایات دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ غیر قوموں کی طرف نہ جانا اور سامریوں کے کسی شہر میں داخل نہ ہونا، بلکہ بنی اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس جانا۔ نیز اسی انجیل متی ہی کے ایک دوسرے مقام پر اس طرح آیا ہے کہ ہمیں بنی اسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے سوا اور کسی کی طرف نہیں بھیجا گیا۔ ( انجیل متی 16 ۔ 24 ) ۔ اس کے علاوہ خودمسیحی فضلاء کو اس بات کا اقرار و اعتراف ہے کہ مسیحیت عالمی دین نہیں ہے۔ چناچہ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا ج 5 ص 3 1 ،ـ 32 میں ہے کہ مسیح نے اسرائیل کے باہر اپنے مرید تلاش نہیں کئے۔ نیز یہ کہ مسیح کے اولین شاگردوں کو بھی مسیحی تعلیم کی عالمگیری کا احساس نہیں ہوا۔ سو اب عیسائی ادارے اور عیسائی مشنریاں دین مسیحی کی عالمی پیمانے پر جو تبلیغ و تشہیر کرتی اور اس کے لئے جو کروڑوں اربوں ڈالر خرچ کرتی ہیں، وہ انکے اپنے دین کے خلاف، اور اپنی کتاب کے خلاف ہے۔ اور اس طرح یہ عیسائیوں کی مشنریاں اپنے پیغمبر کے ارشادات اور ان کی تعلیمات کے خلاف عمل کر رہی ہیں، جس کا وبال خود ان پر ہوگا، اور جس کا بھگتان ان کو بہرطور بھگتنا ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کیونکہ ان واضح نصوص کی بناء پر نہ تو دین مسیح عالمی دین ہے، اور نہ ہی مسیحی پادریوں کو بنی اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے سوا اور کسی کے پاس جانے کی اجازت ہے۔ مگر افسوس کہ اہل حق اور دین حق کے نام لیواؤں کی غفلت شعاری کی بناء پر آج عیسائی پر چارک عیسائیت اور دین مسیح کے نام سے دنیا بھر میں اپنے کفر و شرک کا پرچار کر رہے ہیں اور ان کو گمراہ کر کے راہ حق و ہدایت اور صراط مستقیم سے محروم کر رہے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 1 1 1 حضرت مسیح کے معجزات کا ذکر : یعنی ایسے عظیم الشان معجزات جو کہ میری صداقت و حقانیت کو واضح کرنے کے لئے کافی و وافی ہیں (القاسمی المراغی وغیرہ) سو میں تم لوگوں کو ایک نشانی کے بعد ایک کے طور پر دکھاتا جاؤنگا جس سے میری صداقت و حقّانیّت نکھر کر تمہارے سامنے آجائے گی اور حق تمہارے سامنے واضح سے واضح تر ہوتا جائے گا۔ سو آیت کی تنکیر یہاں پر اس کی وحدت کو نہیں بلکہ اس کی تعمیم کو ظاہر کرتی ہے۔ یعنی میں اپنی رسالت کے ثبوت کے لئے نشانی لے کر آیا ہوں قطع نظر اس سے کہ ایسی نشانیوں کی تعداد کیا اور کتنی ہوگی (تدبر قرآن ) ۔ سو حضرت عیسیٰ کے معجزات ان کی صداقت و حقانیت کے واضح ثبوت تھے جن کا تقاضا تھا کہ ان کی نبوت و رسالت کو تسلیم کیا جاتا اور ان کے پیغام کو قبول اور اختیار کیا جاتا۔ مگر ہٹ دھرم لوگوں نے پھر بھی مان کر نہ دیا۔ سو ہٹ دھرمی باعث محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم - 1 12 معاملہ اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت واختیار میں : سو باذنہ کی اس تصریح اور اس کے تکرار سے واضح ہوجاتا ہے کہ ہر معاملہ اور خاص کر معجزات کا معاملہ اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہے۔ سو حضرت عیسیٰ کے اس قول کا مطلب یہ تھا کہ میں اپنے رب کے حضور اس کی صحت یابی کیلئے دعاء کر کے اس پر ہاتھ پھیرتا ہوں تو وہ اچھا اور تندرست ہوجاتا ہے۔ پس یہ سب معجزات اللہ تعالیٰ کے اذن اور اس کے حکم سے ظاہر ہوتے ہیں، نہ کہ میرے اپنے بس اور اختیار سے۔ لہذا تم لوگ ان معجزات کی بناء پر کسی طرح کے شرک میں نہ پڑنا کہ معجزہ اپنی اصل اور حقیقت کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہوتا ہے نہ کہ پیغمبر کے اختیار میں۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس کی اس طرح تصریح فرما دی گئی ہے { وَمَا کَانَ لِرَسُوْلٍ اَنْ یَّأَتِیَ بِاٰیَۃٍ اِلَّا بِاِذْن اللّٰہ } الاٰیۃ (الرعد۔ 38) ۔ اور جب معجزہ پیغمبر کے اختیار میں نہیں تو کرامت ولی کے اختیار میں کس طرح ہوسکتی ہے ؟ پس معجزہ و کرامت سب کچھ اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہے۔ جس کو جو ملتا اسی مالک مطلق کی رضا اور مشیت سے ملتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ - 113 حضرت عیسیٰ کے بعض خاص معجزات کا ذکر : سو حضرت عیسیٰ نے فرمایا کہ میں تم لوگوں کو یہ بھی بتائے دیتا ہوں کہ تم کیا کھا کر آئے ہو اور کیا کچھ اپنے گھروں میں رکھ کر آئے ہو۔ کہ اللہ تعالیٰ بذریعہ وحی مجھے اس کی خبر کردیتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ حضرت عیسیٰ (علیہ الصلوۃ والسلام) کے پہلے چاروں معجزے حسی اور عملی تھے، اور یہ پانچواں معجزہ علمی ہے اور ان میں سے پہلے چاروں معجزات میں { بِاِذْن اللّٰہِ } کا ذکر بتکرار فرمایا گیا، تاکہ کہیں کسی کو آپ کی الوہیت کا کوئی اشتباہ نہ ہوجائے، جبکہ پانچویں اور علمی معجزے میں اس کا کوئی خدشہ نہیں تھا اس لئے یہاں { بِاِذْن اللّٰہِ } نہیں فرمایا گیا ۔ واللہ اعلم بالصواب۔ سبحان اللہ ! کیسی کیسی باریکیاں اور کیا کیا لطافتیں ہیں جو اس کتاب حکیم میں پائی جاتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ زیادہ سے زیادہ علم و آگہی اور معرفت سے مشرف فرمائے ۔ آمین ثم آمین یارب العالمین ۔ حضرت عیسیٰ کے ان معجزات میں سے اکثر کا ذکر انجیل میں بھی موجود ہے مگر ان کے اندر { بِاِذْن اللّٰہِ } کی یہ قید موجود نہیں۔ شاید اس کی وجہ یہی ہو کہ جب انہوں نے حضرت عیسیٰ کے ان خوارق و معجزات کی بناء پر ان کو خدا تسلیم کرلیا تو اب { بِاِذْن اللّٰہِ } کی اس قید کو انجیل کے مرتبین نے بےضرورت بلکہ اپنے خود ساختہ عقیدہ کی راہ میں خارج اور مخل سمجھا ہو۔ اور اس بناء پر اس کو خذف کردیا گیا ہو۔ سو یہی نتیجہ ہوتا ہے زیغ و ضلال اور انحراف کا کہ انسان راہ راست سے ہٹنے اور محروم ہونے کے بعد بھٹکتا ہی چلا جاتا ہے۔ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ ۔ بہرکیف قرآن حکیم نے اصل حقیقت کو واضح فرما دیا ہے کہ معاملہ سب کا سب اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت واختیار میں ہے۔ جو کچھ ہوتا ہے اسی قادر مطلق ۔ جل وعلا شانہ ۔ کے اذن اور اسی کے حکم وارشاد سے ہوتا ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ - 114 معجزات کا تقاضا و نتیجہ سچا پکا ایمان : سو حضرت عیسیٰ نے ان لوگوں سے فرمایا کہ بلاشبہ اس میں تمہارے لیے بڑی بھاری نشانی ہے اگر تم لوگ واقعی ایمان لانے والے ہو۔ سو اس سے واضح فرما دیا کہ معجزات انبیاء کا تقاضا صدق دل سے ان پر ایمان لانا ہوتا ہے۔ وباللہ التوفیق ۔ یعنی اگر واقعی تم نے ایمان لانا ہو تو اب کوئی خفاء وغموض باقی نہیں رہ گیا۔ حق پوری طرح واضح اور روشن ہوگیا ہے۔ اب تم حق کو ایسے مانو جیسا کہ اس کے ماننے کا حق ہے کہ یہی تقاضا ہے ایمانداری کا کہ حق اور حقیقت کی وضاحت کے بعد اس کو صدق دل سے قبول کیا جائے اور صحیح طور پر اپنایا جائے اور اسی میں بھلا ہے تم لوگوں کا دنیا و آخرت میں۔ سو حضرات انبیائے کرام کے ہاتھوں پر ظاہر ہونے والے معجزات و خوارق کا تقاضا یہی ہوتا ہے کہ صدق دل سے ان پر ایمان لایا جائے اور ان کی دعوت کو قبول کیا جائے کہ اسی میں ان کا بھلا اور دارین کی بہتری ہوتی ہے۔ ورنہ وہ معجزات منکروں کے خلاف حجت بن جاتے ہیں اور ان کا جرم و قصور ثابت اور پکا ہوجاتا ہے۔ والعیاذ باللہ -
Top