Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 23
قُطُوْفُهَا دَانِیَةٌ
قُطُوْفُهَا : میوے جس کے دَانِيَةٌ : جھکے پڑ رہے ہوں گے۔ جھک رہے ہوں گے۔ جھکے جارہے ہوں گے
جس کے خوشے جھکے پڑ رہے ہوں گے
21 بےمثال باغ اور اس کے بےمثال پھل : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ ایسی عالیشان اور بلند مرتبہ جنت میں ہوں گے جس کے خوشے جھکے ہوئے ہوں گے ‘ تاکہ وہ لیٹے بیٹھے ‘ جب اور جیسے چاہے ان سے بہرہ ور اور لطف اندوز ہوسکے ‘ اللھم شرفنا بھا بمحض منک وکرمک یا ارحم الراحمین ویا اکرام الاکرمین بہرکیف جنب کی اس عظیم الشان اور بےمثال زندگی میں انسان کو وہ سب کچھ ملے گا جو وہ چاہے گا ‘ اور جس کی وہ خواہش کرے گا ‘ اس کے باغوں اور پھلوں کے بارے میں یہاں پر دو صفتیں بیان فرمائی گئی ہیں ‘ ایک عالیہ اور دوسری دانبۃ ‘ یعنی وہ باغ ہوں گے تو بڑے بلند اور نہایت عالیشان ‘ لیکن ان کے پھل اور خوشے جو کہ اصل مقصود ہیں وہ جھکے ہوئے ہوں گے ‘ اور ایسے اور اس قدر کہ وہ لیٹے بیٹھے ہر حال میں ان کی دسترس میں ہوں گے ‘ اللہ نصیب فرمائے آمین ‘ قطوف قطف کی جمع ہے مایقطف کے معنی میں یعنی وہ پھل جس کو توڑا اور چنا جاتا ہے۔ سو یہ مصدر مفعول کے معنی میں ہے جیسے ذبح بمعنی مذبوح وغیرہ (التحریر والتنویر لا بن عاشور) سو اہل جنت کو وہاں پر ہر وہ چیز ملے گی جو ان کے نفس چاہیں گے اور جس سے ان کی آنکھوں کو ٹھنڈک اور لذت نصیب ہوگی اور ان کو نعمتوں بھری ان جنتوں میں ہمیشہ رہنا نصیب ہوگا جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ " وفیھا ما تشتھیہ الآنفس وتلذ الاعین وانتم فیھا خالدون " (الزخرف :71) ۔ اللہ نصیب فرمائے اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top