Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 110
یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ١ۚ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنَ
يُّرِيْدُ : چاہتا ہے اَنْ : کہ يُّخْرِجَكُمْ : تمہیں نکال دے مِّنْ : سے اَرْضِكُمْ : تمہاری سرزمین فَمَاذَا : تو اب کیا تَاْمُرُوْنَ : کہتے ہو
جو چاہتا ہے کہ نکال باہر کرے تم لوگوں کو تمہاری سرزمین سے، تو پھر تم لوگ کیا حکم دیتے ہو ؟
146 فرعون کی بوکھلاہٹ کا ایک نمونہ و مظہر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جب حضرت موسیٰ کے ان معجزوں کو دیکھنے کے بعد فرعون نے اپنے سرداروں اور درباریوں سے کہا کہ یقینا یہ شخص ایک بڑا ماہر جادوگر ہے جو اپنے جادو کے زور سے تم لوگوں کو تمہاری اس سرزمین سے نکال باہر کرنا چاہتا ہے۔ تو تم لوگ مجھے کیا حکم دیتے ہو ؟ اس بات سے فرعون کی بزدلی اور اس کی بوکھلاہٹ ملاحظہ ہو کہ کہاں تو وہ اپنے تئیں رب اعلیٰ ہونے کا دعویٰ کرتا تھا اور کہاں یہ کیفیت کہ وہ اپنے درباریوں سے کہتا ہے تم کیا حکم دیتے ہو ؟ اور یہ سب خوف اور ڈر اس موسیٰ (علیہ السلام) سے ہے جو کہ تنہا اور بظاہر بےیارو مددگار تھا۔ سو اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ حق کی قوت کتنی زبردست قوت ہوتی ہے اور نصرت و عنایت خداوندی کس قدر عظیم الشان عنایت ہوتی ہے ۔ اللہ نصیب فرمائے اور ہمیشہ ہر حال میں اس سے سرشار رکھے ۔ آمین۔ بہرکیف حضرت موسیٰ کے معجزات دیکھنے کے بعد فرعون اور اس کے سرداروں کی حالت غیر ہوگئی۔ اس لئے اب وہ لوگ آپس میں موسیٰ کے مقابلے کے لئے مشورے کرنے لگے۔
Top