Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 110
یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ١ۚ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنَ
يُّرِيْدُ : چاہتا ہے اَنْ : کہ يُّخْرِجَكُمْ : تمہیں نکال دے مِّنْ : سے اَرْضِكُمْ : تمہاری سرزمین فَمَاذَا : تو اب کیا تَاْمُرُوْنَ : کہتے ہو
چاہتا ہے کہ تمہیں تمہاری سرزمین سے نکال دے،147 ۔ سو بتاؤ تمہاری اب کیا صلاح ہے
147 ۔ (اور خود اپنی حکومت یہاں قائم کرے) دنیا پرستوں کی یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ کوئی اہل حق اغراض دنیوی سے بالاتر ہو کر خالصۃ للہ بھی کام کرسکتا ہے۔ مرشدتھانوی (رح) نے فرمایا کہ فرعون نے موسیٰ (رح) کے طریق حق کو ایک باطل کی صورت میں ظاہر کیا۔ یہی حال اہل باطل کا ہے کہ عوام کو اہل حق سے نفرت دلانے کے لیے ان کے حق کو برے برے عنوان سے ظاہر کرتے ہیں۔
Top