Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 110
یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَكُمْ مِّنْ اَرْضِكُمْ١ۚ فَمَا ذَا تَاْمُرُوْنَ
يُّرِيْدُ : چاہتا ہے اَنْ : کہ يُّخْرِجَكُمْ : تمہیں نکال دے مِّنْ : سے اَرْضِكُمْ : تمہاری سرزمین فَمَاذَا : تو اب کیا تَاْمُرُوْنَ : کہتے ہو
اس کا ارادہ یہ ہے کہ تم کو تمہارے ملک سے نکال دے بھلا تمہاری کیا صلاح ہے ؟
فرعون کا کلام : آیت 110: یُّرِیْدُ اَنْ یُّخْرِجَکُمْ مِّنْ اَرْضِکُمْ (وہ یہ چاہتا ہے کہ تم کو تمہاری سرزمین سے نکال باہر کرے) یعنی ارض مصر فَمَاذَا تَاْ مُرُوْنَ (پس تم لوگ کیا مشورہ دیتے ہو) تم کیا مشورہ دیتے ہو۔ یہ ٰامرتہٗ فامرنی بکذا سے لیا گیا۔ جب تم مشورہ کرو اور وہ تمہیں اپنی رائے دے۔ یہ فرعون کا کلام ہے۔ جو اس نے اپنے سرداروں کو اس وقت کہا جب سرداروں نے فرعون سے کہا ان ھذا لساحر علیم یر ید ان یخر جکم یہ پڑھا لکھا جادو گر تمہیں تمہاری سرزمین سے نکالنا چاہتا ہے۔
Top