Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 16
قَالَ فَبِمَاۤ اَغْوَیْتَنِیْ لَاَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِیْمَۙ
قَالَ : وہ بولا فَبِمَآ : تو جیسے اَغْوَيْتَنِيْ : تونے مجھے گمراہ کیا لَاَقْعُدَنَّ : میں ضرور بیٹھوں گا لَهُمْ : ان کے لیے صِرَاطَكَ : تیرا راستہ الْمُسْتَقِيْمَ : سیدھا
کہا اچھا تو جس طرح تو نے مجھے گمراہی میں مبتلا کیا ہے، میں بھی ضرور ان کے لئے گھات میں بیٹھ جاؤں گا تیری سیدھی راہ پر،
19 شیطان کے چیلنج کا ذکر وبیان : یعنی شیطان کا یہ چیلنج کہ میں اولاد آدم کیلئے راہ حق پر گھات لگا کر بیٹھوں گا جو کہ حق و ہدایت کی سیدھی راہ ہے اور جو انسان کو دائمی اور حقیقی کامیابی اور فوز و فلاح سے ہمکنار کرنے والی ہے۔ سو اس سے محرومی ہر خیر سے محرومی ہے۔ اس لئے ابلیس نے کہا کہ میں ان کو اسی سے محروم کرنے کے لئے ان پر ہر طرف سے حملہ کروں گا تاکہ ان کو جنت کی اس راہ سے محروم کر کے دوزخ کی راہ پر ڈال دوں اور اس طرح یہ ثابت کردوں کہ آدم اور اس کی اولاد خلافت ارضی کی اہل نہیں تھی۔ اور یہ کہ میں نے جو اس کو سجدہ نہیں کیا تو ٹھیک کیا۔ بہرکیف شیطان نے حضرت حق ۔ جل مجدہٗ ۔ کے سامنے صاف اور صریح طور پر اور تاکیدی الفاظ کے ساتھ یہ چیلنج کیا کہ میں آدم کی اولاد کو گمراہ کرنے کے لئے تیری سیدھی راہ پر گھات لگا کر بیٹھونگا۔ اور صراط مستقیم سے مراد توحید کی راہ ہے جو انسان کی فطرت ہے۔ اور انسان کی فطرت اور خداوند قدوس کے درمیان براہ راست ربط ہے۔ فطرت کی راہ میں اگر غیر فطری کج پیچ نہ پیدا کردئے جائیں تو انسان توحید کے سوا اور کوئی راہ نہیں اختیار کرسکتا۔ اس لئے توحید کو قرآن مجید کے سوا دوسرے آسمانی صحیفوں میں بھی صراط مستقیم سے تعبیر کیا گیا ہے۔ اللہ ہمیشہ اسی راہ حق پر گامزن رکھے کہ یہی راہ صحت و سلامتی اور فوز و فلاح کی راہ ہے ۔ آمین ثم آمین۔
Top