Tafseer-e-Madani - An-Naba : 22
لِّلطَّاغِیْنَ مَاٰبًاۙ
لِّلطَّاغِيْنَ : سرکشوں کے لئے مَاٰ بًا : ٹھکانہ ہے
سرکشوں کے لیے ایک بڑے ہی ہولناک ٹھکانے کے طور پر
(19) جہنم سرکشوں کا ٹھکانا۔ والعیاذ باللہ العظیم : سو ارشاد فرمایا گیا کہ سرکشوں کے لئے ایک بڑے ہی ہولناک ٹھکانے کے طور پر اس قدر ہولناک کہ اس کا تصور بھی کسی کے بس میں نہیں، والعیاذ باللہ العظیم۔ اور وہ یوم الفصل کی اس ہلچل کے بعد اچانک اس طرح نمودار ہوگی کہ ان کے ہوش اڑ جائیں گے اور اس موقع پر نہ ان کے لئے اس سے بچنے کی کوئی صورت ممکن ہوگی اور نہ ہی اس سے چھوٹنے اور بھاگ نکلنے کی، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ فَلَا یَسْتَطِیْعُونَ رَدَّہَا وَلَا ہُمْ یُنظَرُونَ ( الانبیائ 40 پ 17) یعنی یہ نہ اس کو ٹال سکیں گے اور نہ ہی وہاں پر ان کی کوئی مدد کی جائے گی۔ سو وہ سرکشوں کے لئے ایسا ہولناک ٹھکانہ بنے گی جس سے نہ ان کے لئے بھاگ نکلنے کی کوئی صورت ممکن ہوگی، اور نہ ہی اس کے لئے تیاری کرنے کی کوئی مہلت ان کو مل سکے گی۔ بلکہ ان کو ہمیشہ ہمیش کے لئے اس میں رہنا ہوگا، کیونکہ اس سے بچنے کی فرصت اور اس کے لئے موقع اسی دنیاوی زندگی میں ہے اور بس۔ مگر دنیا ہے کہ پھر بھی اس سے غافل اور لاپرواہ ہے۔ الا ماشاء اللہ، والعیاذ باللہ العظیم۔ سو تمرود سرکشی، اعراض و روگردانی، اور غفلت و لاپرواہی محرومیوں کی محرومی ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top