Madarik-ut-Tanzil - Ibrahim : 28
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّ اَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلَى : کو الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے بَدَّلُوْا : بدل دیا نِعْمَةَ اللّٰهِ : اللہ کی نعمت كُفْرًا : ناشکری سے وَّاَحَلُّوْا : اور اتارا قَوْمَهُمْ : اپنی قوم دَارَ الْبَوَارِ : تباہی کا گھر
کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے خدا کے احسان کو ناشکری سے بدل دیا۔ اور اپنی قوم کو تباہی کے گھر میں اتارا ؟
کفارِ مکہ کو تنبیہ : 28: اَلَمْ تَرَاِلَی الَّذِیْنَ بَدَّ لُوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ (کیا تمہیں معلوم نہیں ہے ان لوگوں کی حالت جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو بدل دیا) اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے شکریہ کو کُفْرًا (کفر میں) کیونکہ شکر واجب تھا اسکی بجائے ناشکری کرنے لگے گویا انہوں نے شکر ہی کو کفر میں بدل ڈالا اور اس کو بالکل بدل ڈالا۔ اس سے مراد اہل مکہ ہیں اللہ تعالیٰ کی نعمت کی ناشکری کی حالانکہ ان کو شکر کرنا چاہیے تھا (نبوت ِمحمد ﷺ کو مان کر) وَاَحَلُّوْا قَوْمَھُمْ (اور انہوں نے اپنی قوم کو اتارا) وہ لوگ جنہوں نے ان کی کفر میں اتباع کی۔ دَارَ الْبَوَارِ (ہلاکت کے گھر میں)
Top