Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 12
فَلَمَّاۤ اَحَسُّوْا بَاْسَنَاۤ اِذَا هُمْ مِّنْهَا یَرْكُضُوْنَؕ
فَلَمَّآ : پھر جب اَحَسُّوْا : انہوں نے آہٹ پائی بَاْسَنَآ : ہمارا عذاب اِذَا هُمْ : اس وقت وہ مِّنْهَا : اس سے يَرْكُضُوْنَ : بھاگنے لگے
جب انہوں نے ہمارے (مقدمہ) عذاب کو دیکھا تو لگے اس سے بھاگنے
مشاہدئہ عذاب کے وقت حالت : 12: فَلَمَّآ اَحَسُّوْا (جب انہوں نے دیکھ لیا) یعنی ہلاک کئے جانے والوں نے بَاْسَنَـآ (ہمارے عذاب کو) یعنی حس اور مشاہدہ سے جان لیا۔ اِذَا ھُمْ مِّنْھَا (تو یک دم وہ وہاں سے) یعنی بستی سے۔ اذاؔ مفاجات کیلئے آتا ہے اور ھممبتدا اور یَرْکَضُوْنَ خبر ہے۔ یَرْکُضُوْنَ (وہ تیزی سے بھاگنے لگے) الرکض ایڑ لگانا یہ بھی درست ہے کہ وہ اپنے گھوڑوں پر سوار ہو کر اپنی بستی سے بھاگنے لگے جب ان پر عذاب کا ابتدائی مرحلہ آیا۔ نمبر 2۔ ان کے تیزی کے ساتھ پیدل بھاگنے کو ان سواروں سے تشبیہ دی جو اپنے گھوڑوں پر سوار تیزی سے پابہ رکاب ہوں۔ پس ان کو کہا گیا۔
Top