Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 12
فَلَمَّاۤ اَحَسُّوْا بَاْسَنَاۤ اِذَا هُمْ مِّنْهَا یَرْكُضُوْنَؕ
فَلَمَّآ : پھر جب اَحَسُّوْا : انہوں نے آہٹ پائی بَاْسَنَآ : ہمارا عذاب اِذَا هُمْ : اس وقت وہ مِّنْهَا : اس سے يَرْكُضُوْنَ : بھاگنے لگے
جب انہوں نے ہمارے (مقدمہ) عذاب کو دیکھا تو لگے اس سے بھاگنے
(21:12) احسنوا۔ احساس (افعال) ماضی جمع مذکر غائب۔ انہوں نے محسوس کیا۔ انہوں نے پایا۔ باسنا۔ مضاف مضاف الیہ ہمارا عذاب۔ ب ء س مادہ۔ البئوس الباس۔ الباسائ۔ تینوں میں سختی اور ناگواری کے معنی پائے جاتے ہیں۔ الباس الباساء جسمانی زخم اور نقصان کے لئے آتا ہے اور یؤس زیادہ تر فقر وفاقہ اور لڑائی کی سختی پر بولا جاتا ہے۔ اذا۔ جب ۔ ناگہاں۔ اس وقت۔ ظرف زمان ہے۔ اذا اکثر وبیشتر تو شرط ہی ہوتا ہے مگر مفاجات یعنی کسی چیز کے اچانک پیش آنے کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ جیسے آیہ ہذا میں اذا ہم منھا یرکضون۔ تو فورا وہاں سے بھاگنے لگے۔ یہاں اذا فجائیہ ہے۔ منھا۔ میں ضمیر واحد مؤنث غائب یا تو قریۃ کی طرف راجع ہے یا باس کی طرف جو کہ یہاں النقمۃ کے معنی ہے۔ النقمۃ سزا۔ انتقام۔ بدلہ۔ یرکضون مضارع جمع مذکر غائب رکض مصدر (باب نصر) تیزی کے ساتھ بھاگنا وہ تیزی سے بھاگنے لگے۔
Top