Madarik-ut-Tanzil - Al-Ankaboot : 55
یَوْمَ یَغْشٰىهُمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْ وَ یَقُوْلُ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
يَوْمَ : (جس) دن يَغْشٰىهُمُ : انہیں ڈھانپ لے گا الْعَذَابُ : عذاب مِنْ فَوْقِهِمْ : ان کے اوپر سے وَمِنْ تَحْتِ : اور نیچے سے اَرْجُلِهِمْ : ان کے پاؤں وَيَقُوْلُ : اور وہ کہے گا ذُوْقُوْا : چکھو تم مَا : جو كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
جس دن عذاب ان کو ان کے اوپر اور نیچے سے ڈھانک لے گا اور (خدا) فرمائے گا کہ جو کام تم کیا کرتے تھے (اب) ان کا مزہ چکھو
55: یَوْمَ یَغْشٰہُمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِہِمْ وَمِنْ تَحْتِ اَرْجُلِہِمْ (جس دن ان کو عذاب اوپر سے اور ان کے قدموں کے نیچے سے ڈھانپ لے گا) ۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا ہے من فوقہم ظلل من النار ومن تحتہم ظلل۔] الزمر۔ 16[ (ان کے اوپر آگ کے سائبان اور ان کے نیچے بھی سائبان ہوں گے) ۔ قراءت : الکافرین پر وقف نہیں ہے۔ کیونکہ یوم احاطۃ النار کا ظرف ہے۔ اور یقول یاء کے ساتھ ہے۔ کوفی اور نافع نے اس طرح پڑھا ہے۔ ذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ (تم چکھو جو کچھ تم عمل کرتے تھے) یعنی اپنے اعمال کی جزاء۔
Top