Taiseer-ul-Quran - Al-Ankaboot : 55
یَوْمَ یَغْشٰىهُمُ الْعَذَابُ مِنْ فَوْقِهِمْ وَ مِنْ تَحْتِ اَرْجُلِهِمْ وَ یَقُوْلُ ذُوْقُوْا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
يَوْمَ : (جس) دن يَغْشٰىهُمُ : انہیں ڈھانپ لے گا الْعَذَابُ : عذاب مِنْ فَوْقِهِمْ : ان کے اوپر سے وَمِنْ تَحْتِ : اور نیچے سے اَرْجُلِهِمْ : ان کے پاؤں وَيَقُوْلُ : اور وہ کہے گا ذُوْقُوْا : چکھو تم مَا : جو كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
جس دن عذاب انھیں اوپر سے ڈھانپ لے گا اور پاؤں کے نیچے سے بھی اور اللہ تعالیٰ 87 فرمائے گا، جو کچھ تم کرتے رہے اب اس کا مزا چکھو
87 یَقُوْلُ کا ایک معنی تو وہی ہے جو ترجمہ میں مذکور ہے اور دوسرا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جہنم کا عذاب خود انھیں یہ بات کہے گا۔ چناچہ حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جس شخص کو اللہ مال دے اور وہ اس کی زکوٰۃ ادا نہ کرے تو قیامت کے دن اس کا مال ایک گنجے شانپ کی شکل بن کر، جن کی آنکھوں پر دو کالے داغ ہوں گے۔ اس کے گلے کا طوق بن جائے گا پھر اس کی دونوں باچھیں پکڑ کر کہے گا : میں تیرا مال ہوں، میں تیرا خزانہ ہوں۔ (بخاری۔ کتاب الزکوۃ باب اثم بانع الزکوٰ ۃ)
Top