Madarik-ut-Tanzil - Al-Ghaafir : 73
ثُمَّ قِیْلَ لَهُمْ اَیْنَ مَا كُنْتُمْ تُشْرِكُوْنَۙ
ثُمَّ : پھر قِيْلَ : کہا جائے گا لَهُمْ : ان کو اَيْنَ : کہاں مَا كُنْتُمْ : جن کو تم تھے تُشْرِكُوْنَ : شریک کرتے
پھر ان سے کہا جائے گا کہ وہ کہاں ہیں جن کو تم (خدا کے) شریک بناتے تھے ؟
73 ۔ 74 ثُمَّ قِيْلَ لَهُمْ (پھر ان کو کہا جائے گا) یعنی ان کو جہنم کے نگران فرشتے کہیں گے۔ اَيْنَ مَا كُنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ (وہ غیر اللہ کہاں گئے جن کو تم اللہ تعالیٰ کے شریک بناتے تھے) وہ اصنام جن کی تم عبادت کرتے تھے۔ قَالُوْا ضَلُّوْا عَنَّا (وہ کہیں گے وہ تو سب ہم سے غائب ہوگئے) ہماری آنکھوں سے غائب ہوگئے۔ نہ ہم ان کو دیکھتے ہیں اور نہ ان سے نفع اٹھاتے ہیں۔ غیر اللہ کی عبادت کو وہ بیکار قرار دیں گے : بَلْ لَّمْ نَكُنْ نَّدْعُوْا مِنْ قَبْلُ شَـيْـــــًٔا (بلکہ ہم تو اس سے قبل کسی کو بھی نہیں پوجتے تھے) یعنی ہمارے سامنے کھل گئی کہ وہ کچھ بھی نہ تھے اور ان کی جو ہم عبادت کرتے تھے وہ کچھ بھی نہ تھی۔ یہ اسی طرح ہے جیسا کہ کہتے ہیں حسبت ان فلانا شیء فاذا ھو لیس بشیء (جبکہ تم اس کو آزماؤ اور اس کے اندر کوئی بھلائی نہ پاؤ) ۔ كَذٰلِكَ يُضِلُّ اللّٰهُ الْكٰفِرِيْنَ (اللہ تعالیٰ اسی طرھ کافروں کو غلطی میں پھنسائے رکھتا ہے) ۔ جیسے ان کے معبود ان سے گم ہوگئے ان کو ان کے معبودوں سے گم کردے گا۔ یہاں تک کہ اگر وہ اپنے الہ کو ڈھونڈیں یا ان کے الہ ان کو ڈھونڈیں تو ان کا باہمی آمنا سامنا نہ ہوسکے گا یا جس طرح ان مجادلین کو گمراہ کردیا۔ تمام کافروں کو اسی طرح کردے گا۔ وہ کافر جن کے بارے میں وہ جانتا ہے کہ وہ گمراہی کو دین پر ترجیح دیں گے،
Top