Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 84
وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهِمْ مَّطَرًا١ؕ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِیْنَ۠   ۧ
وَاَمْطَرْنَا : اور ہم نے بارش برسائی عَلَيْهِمْ : ان پر مَّطَرًا : ایک بارش فَانْظُرْ : پس دیکھو كَيْفَ : کیسا ہوا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُجْرِمِيْنَ : مجرمین
اور ہم نے ان پر پتھروں کا مینہ برسایا۔ سو دیکھ لو کے گناہ گاروں کا کیسا انجام ہوا۔
خاص قسم کی بارش : آیت 84: وَاَمْطَرْنَا عَلَیْھِمْ مَّطَرًا (اور ہم نے ان پر ایک نئی طرح کی بارش برسائی) ہم نے ان پر ایک عجیب قسم کی بارش کی کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر آگ اور فاسفورس کی بارش کی۔ ایک قول یہ ہے کہ مقیم لوگوں کو زمین میں دھنسا دیا اور چلنے پھرنے والوں پر پتھروں کی بارش کی۔ ابوعبیدہ کا قول ہے لفظ اَمْطِرْعذاب کیلئے اور مَطَرْ کا لفظ رحمت کے لیے آتا ہے۔ فَانْظُرْ کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُجْرِمِیْنَ ۔ (پس دیکھ تو سہی ان مجرموں کا انجام کیسا ہوا) مجرمین سے کافر مراد ہیں۔
Top