Madarik-ut-Tanzil - Al-Anfaal : 20
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ اَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَۚۖ   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْٓا : ایمان لائے اَطِيْعُوا : حکم مانو اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَلَا تَوَلَّوْا : اور مت پھرو عَنْهُ : اس سے وَاَنْتُمْ : اور جبکہ تم تَسْمَعُوْنَ : سنتے ہو
اے ایمان والو ! خدا اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور اس سے رو گردانی نہ کرو اور تم سنتے ہو۔
اطاعت رسول (ﷺ) کا دامن تھامے رکھو : آیت 20: یٰٓاَ یُّھَا الَّذِیْنَ ٰامَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْہُ (اے ایمان والو اللہ کا کہنا مانو اور اس کے رسول کا اور اس کہنا ماننے سے روگردانی مت کرو) رسول اللہ ﷺ سے کیونکہ اطیعوا الرسول کا معنی اس ارشاد کی طرح ہے : وَاللّٰہُ وَرَسُوْلُہ ٗ اَحَقُّ اَنْ یُّرْضُوْہُ (التوبہ : 62) اور اس لئے بھی کہ اطاعت اللہ اور اطاعت رسول ایک چیز ہے جیسا اس ارشاد میں ہے : مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰہَج ( النساء : 80) ایک کی طرف ضمیر کا لوٹنا دونوں کی طرف ضمیر لوٹنے کی طرح ہے جیسا کہ کہتے ہیں۔ الاحسان والاجمال لاینفع فی فلان۔ نمبر 2۔ ضمیر کا مرجع اطاعت کا حکم ہے۔ یعنی اس امر اور اس کے ہم مثل اوامر سے منہ نہ موڑو۔ تَوَلَّوْا اصل میں تتولوا ہے ایک تا کو تخفیف کیلئے حذف کردیا۔ وَاَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ (حالانکہ تم سنتے ہو) یعنی تم اس کو سنتے ہو۔ نمبر 3۔ رسول اللہ ﷺ سے منہ نہ موڑ و اور نہ ہی ان کی مخالفت کرو حالانکہ تم ان کی تصدیق کرتے ہو اس لئے کہ تم مومن ہو۔ تم بہرے جھٹلانے والے کفار کی طرح نہیں ہو۔
Top