Tafseer-e-Madani - Al-Anfaal : 20
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ اَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَۚۖ   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْٓا : ایمان لائے اَطِيْعُوا : حکم مانو اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَلَا تَوَلَّوْا : اور مت پھرو عَنْهُ : اس سے وَاَنْتُمْ : اور جبکہ تم تَسْمَعُوْنَ : سنتے ہو
اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو حکم مانو تم اللہ کا اور اس کے رسول کا اور تم روگردانی مت کرو اس سے، درآنحالیکہ تم خود سنتے ہو (اس کے اوامر وارشادات کو)
31 اطاعت خدا و رسول کا حکم وارشاد : سو اس میں ایمان والوں کو خطاب کر کے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت و فرمانبرداری کا حکم وارشاد فرمایا گیا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو تم اطاعت اور فرمانبرداری کرو اللہ اور اس کے رسول کی کہ یہ تمہارے عقیدئہ و ایمان کا لازمی تقاضا ہے۔ اور اسی میں تمہارا بھلا ہے دنیا و آخرت میں تاکہ صدق دل سے اطاعت و فرمانبرداری کرکے تم لوگ دارین کی سعادت و سرخروئی اور فوز و فلاح سے بہرہ ور ہو سکو کہ اطاعت خدا و رسول سے تمہیں اس دنیا میں حیات طیبہ " پاکیزہ زندگی " سے سرفرازی نصیب ہوگی اور آخرت کے اس ابدی جہاں میں جنت کی نعیم مقیم سے سرفرازی و بہرہ مندی۔ پس تم لوگ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت و فرمانبرداری اس طرح کرو جس طرح کہ یہ تمہارے ایمان کا تقاضا ہے ۔ وَبِاللّٰہِ التوفیق لِمَا یُحِبُ وَ یُرِیْدُ وعلی ما یحب ویرید - 32 اطاعت خدا و رسول سے روگردانی کی ممانعت : سو اس سے اہل ایمان کو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت سے روگردانی کی ممانعت فرما دی گئی ہے۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ تم اطاعت خدا و رسول سے روگردانی مت کرو جبکہ تم لوگ خود سنتے ہو کہ ایسی سرتابی و روگردانی خود تمہاری ہی ہلاکت و تباہی اور محرومی کا باعث ہوگی ۔ والعیاذ باللہ ۔ کہ اس سے تم لوگ دنیا و آخرت کی سعادت و سرخروئی سے محروم ہوجاؤ گے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور سنتے بوجھتے { وَاَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ } اِعراض و روگردانی کے جرم کا ارتکاب کرنا چونکہ اور بھی برا اور زیادہ سنگین ہوجاتا ہے اس لیے اس کی تصریح فرما دی گئی ہے۔ سو { وَاَنْتُمْ تَسْمْعُوْنَ } کے کلمات کریمہ اس فعل کی شناعت کو ظاہر کر رہے ہیں کہ رسول کی موجودگی میں اور ان کے کلمات کریمہ کو سننے کے باوجود اس طرح کی لاپرواہی برتنا اور اعراض و روگردانی سے کام لینا اور بھی برا ہے۔ بھلا جو دن کی روشنی میں اپنی آنکھیں بند کر کے کھڈے میں گرے اس سے بڑھ کر بدبخت اور کون ہوسکتا ہے اور اس کے لئے آخر کیا عذر ہوسکتا ہے ؟ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ اپنی اور اپنے رسول کی اطاعت و فرمانبرداری سے اعراض و روگردانی کے ہر شائبے سے محفوظ رکھے ۔ آمین۔
Top