(8:20) لاتولوا۔ فعل نہی جمع مذکر حاضر۔ مت پھرو۔ تولی سے بمعنی منہ پھیرنا۔ اصل میں تتولوا تھا۔ ایک تاء حذف ہوگئی۔
عنہ۔ میں ہ ضمیر واحد مذکر حاضر۔ رسول اللہ ﷺ کی طرف راجع ہے۔ کیونکہ بموجب ارشاد باری تعالیٰ من یطع الرسول فقد اطاع اللہ (4:80) جس نے رسول ﷺ کی اطاعت کی پس اس نے اللہ کی اطاعت کی۔ گویا رسول کی اطاعت اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے۔
یا یہ ضمیر اللہ اور اس کے رسول دونوں کی طرف راجع ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ واللہ ورسولہ احق ان یرضوہ (9:62) حالانکہ اللہ اور اس کا رسول زیادہ مستحق ہے کہ وہ اسے راضی کریں۔ یا یہ ضمیر امر بالطاعتہ کی طرف راجع ہے کہ اللہ اور اللہ کے رسول کی اطاعت کرو۔ اور اس کے حکم سے سرتابی نہ کرو۔