Tafseer-e-Majidi - Yunus : 66
اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰهِ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا یَتَّبِعُ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ شُرَكَآءَ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ
اَلَآ : یاد رکھو اِنَّ : بیشک لِلّٰهِ : اللہ کے لیے مَنْ : جو کچھ فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَمَا : کیا۔ کس يَتَّبِعُ : پیروی کرتے ہیں الَّذِيْنَ : وہ لوگ يَدْعُوْنَ : پکارتے ہیں مِنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ شُرَكَآءَ : شریک (جمع) اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ : وہ نہیں پیروی کرتے اِلَّا : مگر الظَّنَّ : گمان وَاِنْ : اور نہیں ھُمْ : وہ اِلَّا : مگر (صرف) يَخْرُصُوْنَ : اٹکلیں دوڑاتے ہیں
سنو، سنو ! اللہ ہی کی ملک تو ہیں جو بھی آسمانوں میں ہے اور جو بھی زمین میں ہے،99۔ اور یہ لوگ جو اللہ کے علاوہ شرکاء کو بھی پکارتے ہیں کس چیز کا اتباع کررہے ہیں ؟ یہ اتباع کررہے ہیں محض خیال کا اور یہ محض اٹکل سے کام لے رہے ہیں،100۔
99۔ انسان، جنات، ملائکہ کوئی مخلوق کیسی ہی پر عظمت ہو بہرحال سب حق تعالیٰ ہی کے مملوک ہیں۔ اس کے وعدۂ حفاظت یا اس کے وعید مکافات کے درمیان کس کی مجال ہے جو حائل ہوسکے۔ 100۔ حقایق کے حامل اور مالک تو صرف اہل ایمان ہیں، ایمانیوں کے علاوہ جو بھی ہیں، ان کے پاس بجز ادہام، ظنون، نظریات ومفروضات کے اور ہے کیا ؟ فقہاء نے لکھا ہے کہ اٹکل یا اندازہ کا درجہ شریعت میں تو بس اس قدر ہے کہ بندوں کے معاملات کے چکانے میں اس سے کام لے لیا گیا، باقی اثبات حق واسقاط حق میں ظن وتخمین کا کچھ دخل نہیں۔ (آیت) ” وما یتبع الذین “ الخ۔ یعنی ان کے پاس دلیل یا بنیاد ہے کیا ؟ قرآن مجید نے شرک پر یہ گرفت بار بار کی ہے۔ توحید پر تو ماشاء اللہ قوی سے قوی دلیلیں کثرت سے موجود ہیں۔ لیکن شرک پر آخر کونسی دلیل موجود ہے ؟
Top