Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 61
فَلَمَّا تَرَآءَ الْجَمْعٰنِ قَالَ اَصْحٰبُ مُوْسٰۤى اِنَّا لَمُدْرَكُوْنَۚ
فَلَمَّا : پس جب تَرَآءَ : دیکھا ایکدوسرے کو الْجَمْعٰنِ : دونوں جماعتیں قَالَ : کہا (کہنے لگے) اَصْحٰبُ مُوْسٰٓي : موسیٰ کے ساتھی اِنَّا : یقیناً ہم لَمُدْرَكُوْنَ : پکڑ لیے گئے
پھر جب دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کو دیکھا تو موسیٰ (علیہ السلام) کے ہمراہی (گھبراکر) بول اٹھے کہ ہم تو بس پکڑے گئے،50۔
50۔ توریت میں ہے :۔” اور جب فرعون نزدیک ہوا اور بنی اسرائیل نے آنکھیں ادھر کیں، اور مصریوں کو اپنے پیچھے آتے ہوئے دیکھا اور وہ شدت سے ڈرے۔ تب بنی اسرائیل نے خداوند سے فریاد کی۔ اور موسیٰ (علیہ السلام) سے کہا کہ کیا مصر میں قبروں کی جگہ نہ تھی کہ تو ہم کو وہاں سے بیابان میں مرنے کے لیے لایا “۔ (خروج 14: 10، 11)
Top