Tafseer-e-Majidi - Al-Qasas : 17
قَالَ رَبِّ بِمَاۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَلَنْ اَكُوْنَ ظَهِیْرًا لِّلْمُجْرِمِیْنَ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ بِمَآ : اے میرے رب جیسا کہ اَنْعَمْتَ : تونے انعام کیا عَلَيَّ : مجھ پر فَلَنْ اَكُوْنَ : تو میں ہرگز نہ ہوں گا ظَهِيْرًا : مددگار لِّلْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کا
(موسی (علیہ السلام) نے) عرض کی اے میرے پروردگار تو نے مجھ پر (بڑے بڑے) انعامات کئے ہیں، سو میں بھی مجرموں کی مدد نہ کروں گا،22۔
22۔ یہاں مجرمین سے مراد وہ ہیں جو دوسروں سے گناہ کا کام کرانا چاہیں کیونکہ گناہ کسی سے کرانا یہ بھی جرم ہے بس اس میں شیطان بھی داخل ہوگیا کہ وہ گناہ کراتا ہے اور گناہ کرنے والا اس کی مدد کرتا ہے خواہ عمدا یا خطا “ (تھانوی (رح) حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو اس مغفرت ومغفوریت کا حال بطریق الہام معلوم ہوگیا تھا۔ جیسا کہ ہر ولی اللہ کو مکشوف ہوسکتا ہے۔
Top