Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 151
سَنُلْقِیْ فِیْ قُلُوْبِ الَّذِیْنَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَاۤ اَشْرَكُوْا بِاللّٰهِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِهٖ سُلْطٰنًا١ۚ وَ مَاْوٰىهُمُ النَّارُ١ؕ وَ بِئْسَ مَثْوَى الظّٰلِمِیْنَ
سَنُلْقِيْ : عنقریب ہم ڈالدیں گے فِيْ : میں قُلُوْبِ : دل (جمع) الَّذِيْنَ كَفَرُوا : جنہوں نے کفر کیا (کافر) الرُّعْبَ : ہیبت بِمَآ اَشْرَكُوْا : اس لیے کہ انہوں نے شریک کیا بِاللّٰهِ : اللہ کا مَا : جس لَمْ يُنَزِّلْ : نہیں اتاری بِهٖ : اس کی سُلْطٰنًا : کوئی سند وَمَاْوٰىھُمُ : اور ان کا ٹھکانہ النَّارُ : دوزخ وَبِئْسَ : اور برا مَثْوَى : ٹھکانہ الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
ہم ابھی کافروں کے دلوں میں رعب ڈال دیں گے اس لیے کہ انہوں نے اللہ کا شریک ایسی چیز کو ٹھیرایا جس کے لیے کوئی دلیل (اللہ نے) نہیں اتاری اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے، اور وہ کیسی بری جگہ ظالموں کے لیے ہے،294 ۔
294 ۔ (یعنی ان کے لیے جو خود اپنے اوپر ظلم کرتے رہتے ہیں) (آیت) ” مالم ینزل بہ سلطنا “۔ یعنی شرک کی تائید میں نہ کوئی عقلی ہی دلیل موجود ہے اور نہ نقلی۔ (آیت) ” سنلقی فی قلوب الذین کفروالرعب “۔ دشمنان دین کے دلوں میں القاء رعب یا ہیبت حق کے معجزانہ ظہور کی ایک یاد گار مثال تاریخ کے صفحات میں یوں محفوظ ہے کہ معرکہ احد جب آخری فتح بہ ظاہر مشرکین مکہ کو ہوگئی تو اب قدرتی نتیجہ یہ نکلنا تھا کہ وہ لوگ وہیں سے شہر مدینہ پر چڑھ دوڑتے۔ فاصلہ اب رہ ہی کتنا گیا تھا۔ لیکن اس کی ہمت انہیں کسی طرح نہ پڑی اور الٹے انہیں واپس ہی جاتے بنی۔ اور تعاقب اس کے برعکس خود ” شکست خوردہ “۔ مسلمانوں نے اپنے بےمثل وبے مثال سالار لشکر کے ماتحت مدینہ سے آٹھ میل دور حمراء الاسد تک کیا، یہاں تین دن تک ان کا کیمپ رہا اور لگے ہاتھوں غنیم کا ایک آدمی بھی گرفتار کرتے لائے۔ قال ابن اسحاق فخرج رسول اللہ ﷺ حتی انتھی الی حمراء الاسد وھی من المدینۃ علی ثمانیۃ امیال فاقام بھا الاثنین والثلاثاء والاربعاء (ابن ہشام) اور یہ اہم جنگی کا روائی اس خدائی سپہ دار اعظم نے کی ہی اس غرض سے کہ مشرکین مکہ پر پورا رعب پڑے جائے اور ان کا یہ وہم و گمان مٹ کررہے کہ مسلمانوں نے ہار مان لی ہے۔ وانما خرج رسول اللہ ﷺ ترھیبا للعدو ولیبلغھم انہ خرج فی طلبھم لیظنوابہ قوۃ وان الذین اصابھم من عدوھم (ابن ہشام) (آیت) ” بمااشرکوا “۔ میں ب تعلیل کے لیے ہے۔ یعنی یہ رعب ان کے شرک کی بنا پر ڈالا گیا۔ ای کان سبب القاء الرعب فی قلوبھم اشراکھم (قرطبی) الباء للسبب ای بسبب اسراکھم باللہ الھۃ (بحر)
Top